چهارشنبه 30/آوریل/2025

مسماری

اسرائیل نے دو ہفتوں میں فلسطینیوں کی 43 املاک مسمار یا غصب کیں: یو این

فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے قوام متحدہ کے ادارے 'اوچا' کی طرف سے جاری ایک رپورٹ‌ میں کہا گیا ہے کہ 4 جون سے 17 جون تک مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی حکام نے فلسطینیوں کی 43 عمارتیں مسمار یا ان پر غاصبانہ قبضہ کیا۔ فلسطینیوں‌ کی املاک مسماری یا قبضے کی نسل پرستانہ سرگرمیوں‌ کے نتیجے میں‌ 54 فلسطینی شہری مکان کے چھت سے محروم ہوگئے۔

مسماری کی دھمکی کا سامنا کرنے والے مکانات پر فلسطینیوں کی نماز جمعہ

قابض صہیونی ریاست نے مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں پر مزید عرصہ حیات تنگ کرتے ہوئے انہیں شہر سے نکالنے کے ظالمانہ منصوبے کے تحت 21 دنوں کے اندر اندر 100 فلسطینیوں کو اپنے مکانات خود مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔ دوسری جانب فلسطینی شہریوں‌ نے مکانات مسماری کےخلاف احتجاج شروع کیا ہے۔ گھروں‌ کی مسماری کے خلاف گذشتہ روز القدس میں صور باھر کے مقام پر فلسطینیوں‌ نے نماز جمعہ ادا کی۔

21 دن میں القدس کے 100 فلسطینی خاندانوں کو مکانات مسماری کا حکم

قابض صہیونی ریاست نے مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں پر مزید عرصہ حیات تنگ کرتے ہوئے انہیں شہر سے نکالنے کے ظالمانہ منصوبے کے تحت 21 دنوں کے اندر اندر 100 فلسطینیوں کو اپنے مکانات خود مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔

القدس کی تاریخی املاک کی صہیونی عدلیہ کےحکم پر لوٹ مار!

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں موجود تاریخی املاک اور جائیدادیں یہودیت کی جلاد مشینوں کی زد میں ہونے کے ساتھ ساتھ چوری چُھپے ان کی سودے بازی، مشکوک ڈیلوں کے ذریعے ان پر قبضے اور القدس کے تاریخی تشخص کو تباہ کرنے کی مجرمانہ سازشیں جاری ہیں۔ یہ سب کچھ اسرائیلی ریاست کی نام نہاد عدلیہ کے حکم پر ہو رہا ہے۔

’العراقیب کے فلسطینی باشندے 145 ویں بار اپنے گھروں سے محروم

گذشتہ سات سال سے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کا نشانہ بننے والا العراقیب گاؤں 145 ویں مرتبہ مسمار کر دیا گیا۔ فلسطینی قصبے کی مسماری کا سلسلہ جولائی 2010ء کے بعد سے جاری ہے اور اب تک اسے 145 بار مسمار کیا جا چکا ہے۔

صہیونی فوج نے بیت لحم میں زرعی زمینوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا

قابض اسرائیلی فوج نے بیت لحم کے جنوب میں الخضر قصب کے نزدیک شاشاہلا گاوں میں فلسطینی زرعی اراضی کو تباہ کر دیا۔

سنہ 1967ء کی جنگ کے بعدالقدس میں فلسطینیوں کی 5 ہزار املاک مسمار

قابض صہیونی ریاست نے سنہ 1967ء کی جنگ کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی املاک کی مسماری کے دوران اب تک پانچ ہزار املاک مسمار کی گئی ہیں۔

بیت المقدس میں 20 فلسطینی املاک اور رہائشی مکانات مسمار کرنے کا فیصلہ

اسرائیلی حکام نے فلسطین کے مقبوضہ بیت القدس شہر میں فلسطینیوں کی 20 املاک جس میں رہائشی مکانات اور دکانیں شامل ہیں کو مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔ ان میں دوعمارتیں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیےاقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی 'اونروا' کی بتائی جاتی ہیں۔

’العراقیب کے فلسطینی باشندے 144 ویں بار اپنے گھروں سے محروم

گذشتہ سات سال سے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کا نشانہ بننے والا العراقیب گاؤں 144 ویں مرتبہ مسمار کر دیا گیا۔ فلسطینی قصبے کی مسماری کا سلسلہ جولائی 2010ء کے بعد سے جاری ہے اور اب تک اسے 144 بار مسمار کیا جا چکا ہے۔

بیت المقدس: اپریل میں اسرائیلی حکام کے ہاتھوں 51 فلسطینی املاک مسمار

بیت المقدس میں وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اپریل 2019ء کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کی املاک کی مسماری کا سلسلہ جاری رکھا جس میں رہائشی اور کمرشل املاک میں 51 املام مسمار کیں۔