
رمضان کا پہلا جمعہ؛ 90 ہزار فلسطینیوں کی مسجد اقصیٰ میں نماز تراویح
ہفتہ-16-مارچ-2024
مشرقی بیت المقدس کی مسجد اقصی کے احاطے میں ہزاروں مسلمانوں نے پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں رمضان کی پہلی نماز جمعہ ادا کی۔چھڑی ٹیکتے بزرگ، پردہ پوش خواتین اور صاف ستھرے کپڑوں میں ملبوس بچے اسرائیل سے ملحق پرانے شہر کے دروازوں سے گزر رہے تھے، جو پرامن طور پر کھلے ہوئے تھے ،تاہم کچھ نسبتاً کم عمر کے مردوں کو پولیس نے سکیورٹی چیکنگ کرتے ہوئے پیچھے ہٹا دیا۔ایک 44 سالہ کارپینٹر امجد غالب نے جنہوں نے اپنی جائے نماز کاندھے پر رکھی ہوئی تھی کہا کہ " وہ (پولیس اہلکار ) یہ فیصلہ بے ترتیبی سے کرتے ہیں کہ کسے اندر جانے دینا ہے اور کسے نہیں اور ہم نہیں جانتے کہ کیوں۔انہوں نے مزید کہا کہ" سچ تو یہ ہے کہ ہمیں ڈر لگ رہا ہے یہ پہلا سال ہے جب ہم پولیس کی اتنی بہت سی نفری کو دیکھ رہے ہیں۔ دو سال پہلے میں ان سے بحث کر سکتا تھا لیکن اب ۔۔ وہ ہمیں کوئی موقع نہیں دے رہے۔ایک 75 سالہ ٹور گائیڈ عزت خوئیس نے پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "بہت سارے فوجی ہیں۔ یہ ہمارے لیے اچھا نہیں، مستقبل کے لیے، امن کے لیے اور لوگوں کے اکٹھے رہنے کے لیے اچھا نہیں ہے۔"مسجد اقصیٰ کا احاطہ اسلام کا تیسرا مقدس ترین