
ماہ صیام کا پہلا جمعہ، بیت المقدس اسرائیلی فوجی چھاؤنی میں تبدیل
جمعہ-15-مارچ-2024
ماہ صیام کے پہلے جمعۃ المبارک کو آج اسرائیلی قابض فوج نے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے سے روکنے کے لیے شہر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا۔
جمعہ-15-مارچ-2024
ماہ صیام کے پہلے جمعۃ المبارک کو آج اسرائیلی قابض فوج نے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے سے روکنے کے لیے شہر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا۔
پیر-11-مارچ-2024
پیر کی شام اسرائیلی قابض فوج نے مسلسل دوسرے روز بھی مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول کر نمازیوں کو طاقت کے ذریعے بے دخل کیا۔ دوسری جانب اسرائیلی قابض فوج اور پولیس کی طرف سے غنڈہ گردی اور پر تشدد ہتھکنڈوں کے استعمال کے باوجود ہزاروں فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ میں عشاء اور تراویح کی با جماعت نماز ادا کی۔
جمعرات-5-اکتوبر-2023
فلسطین کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس سال کے آغاز سے لے کر گذشتہ ستمبر کے آخر تک 41000 سے زائد اسرائیلی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔
بدھ-4-اکتوبر-2023
کل منگل کو یہودی آباد کاروں نے نام نہاد عیدالعرش تہوارکے چوتھے روز 820 آباد کاروں نے یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔
منگل-3-اکتوبر-2023
کل سوموارکو تقریبا ڈیڑھ ہزار یہودی آباد کاروں نے مذہبی تہوار "عید العریش" کےموقعے پر مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔
منگل-3-اکتوبر-2023
اسرائیلی حکومت کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ سے القدس کے باشندوں کی ظالمانہ بے دخلی کا سلسلہ جاری ہے۔
پیر-2-اکتوبر-2023
اتوار کی صبح سینکڑوں یہودی آباد کاروں نے یکے بعد دیگرے گروپوں میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔ یہ دھاوے نام نہاد "یوم عرش" کے دوسرے دن کی مذہبی تقریبات کا حصہ ہیں۔
اتوار-1-اکتوبر-2023
مقبوضہ بیت المقدس پر قابض اسرائیل اور اس کے آباد کاروں کے حملے گذشتہ ستمبر کے مہینے میں بھی جاری رہے۔
بدھ-27-ستمبر-2023
قابض صہیونی فوج اور پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں یہودی شرپسندوں کی مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ کل منگل کو 156 یہودی آبادکاروں نے فوج اور پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
جمعہ-22-ستمبر-2023
پاکستان اور ملائیشیا نے مسجد اقصیٰ پر صیہونی جارحیت اور انتہا پسندوں کی طرف سے اس پر دھاوا بولنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ دونوں ممالک کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یہودیوں کی تعطیلات اور تہواروں کے بہانے مسجد اقصیٰ کا تقدس پامال کرنے کا کوئی جواز نہیں۔