
الاقصیٰ اور القدس کو شدید خطرات لاحق ہیں: امام مسجد قبلہ اول
ہفتہ-2-دسمبر-2017
مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب نے خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کوغاصب صہیونیوں کے ہاتھوں شدید خطرات لاحق ہیں۔
ہفتہ-2-دسمبر-2017
مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب نے خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کوغاصب صہیونیوں کے ہاتھوں شدید خطرات لاحق ہیں۔
ہفتہ-18-نومبر-2017
مسجد اقصیٰ کے امام اور خطیب اور سرکردہ عالم دین الشیخ اسماعیل نواھضہ نے عرب اقوام اور عالم اسلام پر زور دیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ اور القدس کے حوالے سے اپنی دینی اور اخلاقی ذمہ داریاں پوری کریں۔
ہفتہ-11-نومبر-2017
مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ یوسف ابو اسنینہ نے کہا ہے کہ برطانیہ کی حکومت کی طرف سے آج سے ایک سو سال قبل فلسطین میں یہودیوں کے قومی ملک کے قیام کے لیے جاری کردہ اعلان بالفور تاریخ کا سب سے بڑا ظلم تھا۔
ہفتہ-28-اکتوبر-2017
مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد اقصیٰ کے امام محمد حسین نے فلسطینیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے جائز حقوق کے لئے آخری سانسوں تک یکجا اور متحد رہیں۔
ہفتہ-7-اکتوبر-2017
مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ ابو اسنینہ نے فلسطینی قوتوں نے پر زور دیا ہے کہ وہ قومی مفاہمت کے مشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔
ہفتہ-12-اگست-2017
قابض صہیونی فوج اور پولیس کی طرف سے پابندیوں کے اور رکاوٹوں کے باوجود جمعہ کے روز ہزاروں فلسطینی مسلمانوں نے نماز جمعہ مسجد اقصیٰ میں ادا کی۔
ہفتہ-5-اگست-2017
قابض صہیونی فوج اور پولیس کی طرف سے پابندیوں کے اور رکاوٹوں کے باوجود جمعہ کے روز پچیس ہزار سے زاید فلسطینی شہری نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد اقصیٰ پہنچنے میں کامیاب رہے۔
ہفتہ-10-جون-2017
قابض صہیونی فوج کی جانب سے فلسطین کے مختلف شہروں مقامی شہریوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائی سے روکنے کے لیے طرح طرح کے حربوں کے جلو میں تین لاکھ فرزندان توحید نے مسجد اقصیٰ میں ماہ صیام کے دوسرے جمعہ کی نماز دا کی۔
ہفتہ-25-مارچ-2017
فلسطین کے مفتی اعظم اور ممتاز عالم دین الشیخ محمد حسین نے عرب لیگ پر زور دیا ہے کہ وہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی حفاظت کے لیے موثر حکمت عملی اختیار کرے۔
ہفتہ-4-مارچ-2017
مسجد اقصیٰ [قبلہ اول] کے امام وخطیب الشیخ یوسف ابو سنینہ نے کہا ہے کہ بیت المقدس میں فلسطینی قوم کے خلاف صہیونی ریاست کے مسلسل جرائم فلسطینی شہریوں کے لیے ’لائف ٹیکس‘ کا درجہ رکھتے ہیں۔ صہیونی ریاست یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ بیت المقدس میں رہنے والوں کواس کے مظالم اسی طرح گوارا کرنا ہوں۔ اگر وہ ان مظالم سے نجات چاہتے ہیں تو بیت المقدس سے نکل جائیں ورنہ انہیں یہ سب کچھ برداشت کرنا پڑے گا۔