پنج شنبه 01/می/2025

مزار یوسف کی بے حرمتی

فلسطین میں مزار یوسف پردھاوا، تصادم میں 100 فلسطینی زخمی

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے تاریخی شہر نابلس میں ہزاروں یہودی آباد کاروں نے حضرت یوسف کےمزار پر دھاوا بول دیا اور دیر تک وہاں تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کرتے رہے۔

’مزار یوسف‘ پر صہیونیوں اور فلسطینیوں میں جھگڑا کیوں ہے؟

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہرنابلس میں ایک مقام فلسطینیوں اور صہیونیوں کے درمیان تنازع کا باعث ہے۔ ماضی میں یہ مقام متنازع نہیں تھا مگر گذشتہ 55 سال سے یہ جگہ صہیونیوں کے لیے لڑائی کا باعث ہے۔

ڈیرھ ہزار یہودی آباد کاروں کا حضرت یوسف کے مزار پر دھاوا

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کےشمالی شہر نابلس میں جلیل القدر پیغمبر حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر یہودی آبادکاروں کی بڑی تعداد نے دھاوا بولا اور تلمودی مذہبی تعلیمات کے مطابق وہاں پر مذہبی رسومات ادا کیں۔

یہودیوں کے حضرت یوسف کے مزار پر دھاوے، فوج کی بھاری نفری تعینات

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کےشمالی شہر نابلس میں جلیل القدر پیغمبر حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر یہودی آبادکاروں کی بڑی تعداد نے دھاوا بولا اور تلمودی مذہبی تعلیمات کے مطابق وہاں پر مذہبی رسومات ادا کیں۔

سیکڑوں یہودی شرپسندوں کا حضرت یوسف کے مزار پر دھاوا

قابض صہیونی فوج اور پولیس کی نگرانی میں سیکڑوں کی بڑی تعداد نے یہودی آباد کاروں نے مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پردھاوا بولا اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

سیکڑوں یہودی شرپسندوں کا حضرت یوسف کے مزار پر دھاوا

قابض صہیونی فوج اور پولیس کی نگرانی میں سیکڑوں کی بڑی تعداد نے یہودی آباد کاروں نے مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر دھاوا بولا۔

دسیوں یہودیوں کا حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پردھاوا

دسیوں یہودی شرپسندوں نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس کے مشرق میں واقع جلیل القدر پیغمبر حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر دھاوا بولا اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مزار کی بے حرمتی کی۔

سیکڑوں یہودی شرپسندوں کا حضرت یوسف کے مزار پر دھاوا

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں کل جمعرات کے روز سیکڑوں یہودی آبادکاروں نے جلیل القدر پیغمبر حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر دھاوا بولا اور مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بےحرمتی کی۔ ۔ یہودیوں کے دھاوے کے موقع پر بڑی تعداد میں فلسطینی شہری بھی وہاں موجود تھے۔ فلسطینیوں اور یہودی آباد کاروں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔