پنج شنبه 01/می/2025

مراکش

مراکش کا اسرائیل سے معاہدہ فلسطینیوں سے غداری ہے: القدس انٹرنیشنل

بین الاقوامی القدس انٹرنیشنل فائویڈیشن نے کہا ہے کہ مراکش کا اسرائیل کے ساتھ نام نہاد امن معاہدہ شرمناک اور فلسطینی قوم کے ساتھ غداری کے مترادف ہے۔

مراکش کا اسرائیل کے ساتھ معاہدہ مراکشی عوام کا فیصلہ نہیں: حماس

اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' نے مراکش کی حکومت اور اسرائیل کے درمیان طے پائے نام نہاد امن معاہدے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔

الجزائر اور تونس نے اسرائیل جانے والے طیارے کو گذرنے سے روک دیا

افریقی ملکوں تونس اور الجزائر کے ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ منگل کے روزاسرائیل سے مراکش کے لیے روانہ ہونے والے اسرائیلی ہوائی جہاز نے الجزائر اور تونس سے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی درخواست کی تھی تاہم ان دونوں ملکوں نے اسرائیل کی 'ایل وائی 555' کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی۔ دونوں ملکوں‌کی جانب سے اجازت نہ ملنے کےبعد اسرائیلی طیارے کو اپنا راستہ تبدیل کرنا پڑا۔

مراکش کا دورہ کرنے والا اسرائیلی لیڈر بن شبات ایک جنگی مجرم

اسرائیلی ریاست کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے والے عرب ممالک میں مراکش کا چھٹا اور رواں سال کے دوران اسرائیل سے معاہدے کرنے والوں میں چوتھا نمبر ہے۔

امریکا اور اسرائیل کے سیاسی وفود کا دورہ مراکش

مراکش سے تعلقات مضبوط بنانے کے مقصد سے اسرائیلی اور امریکی وفود کل منگل کے روز تل ابیب سے رباط پہنچے ہیں۔

مسلسل 20 سال کے تعطل کے بعد مراکش اوراسرائیل میں فضائی سروس بحال

اسرائیلی اور مراکش کے درمیان تعلقات معمول پرلانے کے اعلان کے بعد دونوں ملکوں میں آج 22 دسمبر سے فضائی سروس کا آغاز ہوگیا ہے۔ اس سلسلے میں سب سےپہلے اسرائیل سے العال فضائی کمپنی کا طیارہ رباط کے لیے روانہ ہوا۔

اسرائیل ساتھ معاہدے کو بلیک میلنگ اور سودے بازی ہے: مراکشی علما

مراکش کے مذہبی حلقوں نے رباط حکومت کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیل اور امریکا کی بلیک میلنگ اور سمجھوتہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت مغربی صحارا کے معاملے میں امریکا اور اسرائیل کی بلیک میلنگ کا شکار ہوئی ہے۔ یہ ایک سیاسی سودے بازی ہے جس کا حکومت کی طرف سے ارتکاب کیا گیا۔

امریکی وفد عن قریب اسرائیل اور مراکش کا دورہ کرے گا

منگل کے روز امریکی انتظامیہ کے ایک اعلی عہدے دار نے انکشاف کیا کہ وائٹ ہاؤس کے مشیر جیرڈ کشنر اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ آئندہ ہفتے اسرائیل اور مراکش دورہ کریں گے۔

اسرائیل کو تسلیم کرنا ایک مشکل فیصلہ تھا، اس لیے میں اس تاخیر ہوئی

مراکش کے وزیراعظم سعد الدین العثمانی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ معمول کے مطابق تعلقات استوار کرنا ایک مشکل فیصلہ تھا، اس لیے اس پرعمل درآمد اور اس کے اعلان میں تاخیر ہوئی ہے۔

اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر مراکشی رکن پارلیمنٹ کی حکومت پر تنقید

مراکش کی حکومت کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے اور صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات استوارکرنے پر مراکشی قیادت کی طرف سے سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ مراکش کے رکن پارلیمنٹ اور بین الاقوامی علما کونسل کے رکن علامہ ابو زید الادریسی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بدلے مغربی صحارا پر مراکش کی خود مختاری کو تسلیم کرنا 'دھوکہ ہے۔