جمعه 15/نوامبر/2024

مراکش

صہیونی ریاست اور مراکش کے درمیان سیکیورٹی تعاون کا معاہدہ

اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر امیر اوحانا اور مراکش کے وزیر داخلہ عبدالوافی لفتیت نے دونوں ملکوں کے درمیان سیکیورٹی تعاون اور داخلی سلامتی کے شعبوں میں تعاون پر بات چیت کی ہے۔

مراکش کا اعلیٰ سطحی وفد فروری کے آخر میں اسرائیل کا دورہ کرے گا

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق مراکش کا اعلیٰ اختیاراتی وفد فروری کے آخری ہفتے اسرائیل کا دورہ کرے گا۔ تاہم یہ دورہ اسرائیل میں ‌کرونا کیسز میں کمی کی صورت میں ہوگا۔ اگر اسرائیل میں ‌کرونا کی وبا بدستور موجود رہی تو مراکشی وفد اسرائیل نہیں آئے گا۔

اسرائیل نے مراکش میں سفارت خانے کی عمارت کا افتتاح کر دیا

اسرائیل نے افریقی عرب ملک مراکش میں اپنے نمائندہ دفتر اور سفارت خانے کے قیام کے لیے دارالحکومت الرباط میں عمارت کا افتتاح کر دیا ہے۔

مراکش: اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا فیصلہ اعلیٰ عدالت میں چیلنج

افریقا کے عرب ملک مراکش کے وکلا کے ایک گروپ نے حال ہی میں مراکشی حکومت کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے اور صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا فیصلہ ملک کی اعلیٰ عدالت میں چیلنج کر دیا ہے۔

شرمناک امن معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے مراکشی وفد کی اسرائیل آمد

مراکش اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کے قیام کے اعلان کے بعد مراکش کا ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد آج سوموار کے روز اسرائیل پہنچ رہا ہے۔ اس وفد کی آمد کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان 10 دسمبر کوطے پانے والے معاہدے کی شرائط اور نکات پرعمل درآمد کرنا اور معاہدے کو آگے بڑھانا ہے۔

مراکشی فرمانروا اور اسرائیلی وزیراعظم میں پہلی بار فون پر بات چیت

اسرائیلی وزیر اعظم بمجمن نیتن یاہو کے دفتر نے بتایا کہ وزیراعظم نے جمعہ کے روز مراکش کے فرمانروا محمد ششم سے ٹیلفیون پر بات کی اور انہیں اسرائیل کے دورے کی دعوت دی۔

حماس کا مراکش سے اسرائیل کے ساتھ معاہدہ منسوخ کرنے کا مطالبہ

اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' نے ایک بار پھر مراکش کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے کی مذمت کرتے ہوئے رباط حکومت ، بادشاہ اور حکمراں جماعت انصاف و ترقی سے اسرائیل کے ساتے معاہدہ منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے لیے 2018ء سے مذاکرات جاری تھے: مراکشی وزیر

مراکش کے وزیر خارجہ ناصر بوریطہ نے کہا ہے کہ ان کے ملک اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی کے لیے سنہ 2018ء سے بات چیت جاری تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک کے فرمانروا شاہ محمد ششم نے صہیونی ریاست کے ساتھ معاہدے کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔

مراکش کا اسرائیل سے معاہدہ فلسطینیوں سے غداری ہے: القدس انٹرنیشنل

بین الاقوامی القدس انٹرنیشنل فائویڈیشن نے کہا ہے کہ مراکش کا اسرائیل کے ساتھ نام نہاد امن معاہدہ شرمناک اور فلسطینی قوم کے ساتھ غداری کے مترادف ہے۔

مراکش کا اسرائیل کے ساتھ معاہدہ مراکشی عوام کا فیصلہ نہیں: حماس

اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' نے مراکش کی حکومت اور اسرائیل کے درمیان طے پائے نام نہاد امن معاہدے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔