شنبه 16/نوامبر/2024

محمود عباس

محمود عباس کی ابراہیم غوشہ کی وفات پر اسماعیل ھنیہ سے تعزیت

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کل ہفتے کے روز اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ سے ٹیلیفون پر جماعت کے سینیر رہنما ابراہیم غوشہ کی و فات پر تعزیت کی اور افسوس کا اظہار کیا۔

مصری انٹیلی جنس چیف کی رام اللہ میں صدر عباس سے ملاقات

مصری انٹیلی جنس چیف عباس کامل نے کل بدھ کو فلسطینی اتھارٹی کے رام اللہ میں قائم ہیڈ کواٹر میں صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ میجرجنرل عباس کامل اس سے قبل مقبوضہ بیت المقدس کےدورے پرگئے تھے جہاں انہوں نے اسرائیلی حکام سے بھی ملاقات کی تھی۔

صدر محمود عباس کی استنبول میں ترک صدر طیب ایردوآن سے ملاقات

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کل ہفتے کے روز استنبول میں ترک صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات کی۔

محمود عباس اپنی عوام کی آزادی کی راہ میں رکاوٹ بن چکے ہیں

فرانسیسی اخبار’لی مونڈ‘ نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی آمرانہ پالیسیوں، غیر جمہوری طرز عمل اور اقتدار سے چمٹے رہنے پر انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اخبار لکھتا ہے کہ صدر محمود عباس اپنی قوم کی آزادی کی راہ میں رکاوٹ بن چکے ہیں۔

شہید نزاربنات کے جنازے کا جلوس صدر عباس مخالف ریلی میں تبدیل

جمعرات کے روز فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت ایک سیکیورٹی ادارے کے اہلکاروں کے مجرمانہ تشدد سے شہید ہونے والے فلسطینی دانشور نزار بنات کو ان کے آبائی شہر الخلیل میں سپرد خاک کردیا گیا۔

نزار بنات کے قتل کے بعد محمود عباس کے استعفے کےلیے مظاہرے

جمعرات کے روز عباس ملیشیا کی حراست میں فلسطینی سماجی اور سیاسی رہ نما نزار بنات کے قتل کے بعد کل جمعہ کو ہزاروں افراد نے فلسطینی صدر محمود عباس کے استعفے کےلیے مظاہرے کیے۔

انتخابی عمل معطل کرنے سے جامع قومی پروگرام متاثرہوا: العاروری

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروری نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس پر زور دیا ہے کہ وہ قومی مصالحتی عمل کوآگے بڑھانے کے لیے مناسب فیصلے کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطین میں انتخابی عمل معطل کرنے کے نتیجے میں قومی مصالحت کا پروگرام بری طرح مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔

محمود عباس عوامی تائید کھو چکے:امریکی اخبار

امریکی اخبار نے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی عوامی مقبولیت کا اعتراف کیا کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس فلسطینیوں کی مقبول جماعت بن چکی ہے جب کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس عوامی تائید کھو چکے ہیں۔ ان کی عوامی مقبولیت کا گراف غزہ پر اسرائیلی حملے سے قبل ہی نیچے آگیا تھا۔ القدس اور غزہ کی پٹی کے حوالے سے ان کا ٹھوس کردار نہ ہونے کی وجہ سے فلسطینی صدر عباس سے مایوس ہوئے ہیں۔

فلسطین میں انتخابات ملتوی کرنا اسرائیل کے لیے تحفہ ہے: امریکی اخبار

امریکی اخبار"واشنگٹن پوسٹ" اخبار نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کی طرف سے فلسطین میں انتخابات کو غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کا سب سے زیادہ فائدہ اسرائیل کو ہوگا۔اخبار لکھتا ہے کہ صدر عباس کا فیصلہ کمزور، ناکام مگر اسرائیل کے لیے ایک تحفہ ہے۔

محمود عباس سے ملازمت سے برطرفی کا شکوہ کرنے والا صحافی پابند سلاسل

فلسطینی اتھارٹی کی پولیس نے ایک سینیر صحافی کو صرف اس لیے حراست میں لینے کے بعد جیل میں‌ ڈال دیا کہ اس نے سرکاری ٹی وی چینل کی ملازمت سے برطرفی پرصدر محمود عباس سےملازمت سے محروم کیے جانے کی شکایت کی تھی۔فلسطین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے صحافی حسن النجار کی گرفتاری کی خبر کونشر کرنے کی زحمت نہیں کی۔ النجار کا قصور صرف یہ ہے کہ اس نے اپنی ملازمت سے برطرفی پرصدرمحمود عباس کے گھرمیں ان سے متعدد رابطہ کرکے اس پر شکایت کی تھی۔حسن النجار فلسطین ٹیلی ویژن سے منسلک تھے جنہیں چند روز قبل ملازمت سے برطرف کردیا گیا تھا۔حسن النجار فلسطین ٹی وی چینل میں نیوز ایڈیٹر کے عہدے پرکام کرررہے تھے۔ اسے حراست میں لینے کے بعد جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔ اس نے ملازمت سے برطرفی کے بعد صدر محمود عباس سے تین بار رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ اسے جواب دینے کے بجائے پولیس کے ذریعے گرفتار کرلیا۔اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ نے صحافی حسن النجار کے والد کے حوالے سے بتایا کہ 33 سالہ صحافی کو رام اللہ میں ایک حراستی مرکز میں رکھا گیا ہے۔حسن کے والد نے بتایا کہ اس کے بیٹے کو مسلسل 25 دن سے حراست میں‌ رکھا گیا ہے۔ یہ ایک حقیقی