جمعه 15/نوامبر/2024

محاصرہ

اسرائیلی فوج نے کرم ابو سالم کراسنگ بند کر دی

قابض اسرائیلی حکام نے ایک بار پھر غزہ کی واحد کمرشل کراسنگ کرم ابو سالم کراسنگ کو بند کر دیا ہے۔

غزہ: محاصرہ توڑنے کے لیے امدادی قافلے ستمبر میں اسپین سے روانہ ہوں گے

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کا مسلط کردہ معاشی محاصرہ توڑنے کے لیے عالمی امدادی کارکنوں کے دو امدادی قافلےاگلے ماہ کے وسط میں اسپین سے سمندر کے راستے روانہ ہوں گے۔ توقع ہے کہ ان امدادی قافلوں کے ہمراہ امدادی سامان کے ساتھ ساتھ 24 کے قریب عالمی مشاہیر شخصیات غزہ کے دورے پر آئیں گی۔

خطیب مسجد اقصیٰ کی غزہ، الخلیل محاصرے پر تنقید

مسجد اقصیٰ کے امام شیخ یوسف ابو سنینہ نے غزہ اور الخلیل پر قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے سخت محاصرہ عاید کئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے

فلسطین کے سرکردہ عیسائی مذہبی پیشوا نے غزہ کا محاصرہ جنگی جرم قرار دیا

فلسطین میں عیسائی برادری کے سرکردہ مذہبی رہ نما اور رومن آرتھوڈوکس کے بشپ عطاء اللہ حنا نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ معاشی پابندیوں کو جنگی جرم کی ایک بدترین شکل قرار دیتے ہوئے اہالیان غزہ پرعاید پابندیاں فوری اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسرائیل نے فلسطینی قصبہ ‘فوجی علاقہ‘ قرار دے دیا

اسرائیلی حکام نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیلی کے جنوبی قصبے ’یطا‘ کو فوجی علاقہ قرار دیتے ہوئے قصبے کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر پہرے بھٹا دیے دیے ہیں۔ قصبے کے اندر اور باہر جگہ جگہ پر اسرائیلی فوج کی بھاری نفری پہنچا دی گئی ہے، جس کے نتیجے میں یطا قصبے کی ایک لاکھ 20 ہزار نفوس پرمشتمل آبادی محصور ہو کر رہ گئی ہے۔

غزہ: بچوں کے زندہ جل مرنے کے ذمہ دار اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی ہیں

اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے غزہ کی پٹی میں گذشتہ شب ایک مکان میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں تین کم سن بچوں کے زندہ جلنے کے واقعے پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل اس افسوسناک واقعے کے براہ راست ذمہ دار ہیں کیونکہ غزہ کی پٹی میں بجلی کا بحران فلسطینی اتھارٹی اسرائیلی دشمن کا پیدا کردہ ہے۔

’غزہ کی ناکہ بندی عوامی غصہ آتش فشاں بن کر پھٹ سکتا ہے‘

دس سال سے اسرائیلی پابندیوں میں جکڑے فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی میں معاشی پابندیوں کے خلاف سرگرم کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ اگرغزہ کی پٹی میں سیمنٹ سمیت دیگر تعمیراتی سامان کی فراہمی یقینی نہ بنائی گئی تو عوامی غصہ آتش فشاں بن کر پھٹ سکتا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل کے انتہا پسند وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پر عاید ہوگی۔