
فلسطینی كُوفية: زیتون اور ماہی گیری کے جال میں پنہاں مزاحمت
جمعرات-30-نومبر-2023
فلسطینی عوام اور زیتون کے درختوں کے تعلق بہت پرانا ہے، گہرائی میں جائیں تو 3600 قبل مسیح تک زیتون کی تجارت اور کاشت، دونوں کی مستند تاریخ موجود ہے۔
جمعرات-30-نومبر-2023
فلسطینی عوام اور زیتون کے درختوں کے تعلق بہت پرانا ہے، گہرائی میں جائیں تو 3600 قبل مسیح تک زیتون کی تجارت اور کاشت، دونوں کی مستند تاریخ موجود ہے۔
ہفتہ-10-دسمبر-2022
اسرائیلی قابض اتھارٹی کی وجہ سے اگلے سال غزہ کی پٹی پر موجود ستر فیصد ماہی گیروں کے اپنے روز گار سے محروم ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
ہفتہ-15-فروری-2020
اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی کے ماہی گیروں کو سمندر میں 15 ناٹیکل میل تک مچھلیوں کے شکار کی اجازت دے دی ہے۔ اس سے قبل فلسطینی ماہی گیروں کو صرف 10 میل تک سمندر میں مچھلیوں کے شکار کی اجازت حاصل تھی۔
جمعرات-8-دسمبر-2016
قابض اسرائیلی بحریہ نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے شمالی قصبے بیت لاھیا میں سوڈانہ ساحلی علاقے میں سمندر میں مچھلیوں کا شکار کرنے والے فلسطینیوں کے خلاف کارروائی کے دوران چار ماہی گیروں کو حراست میں لے لیا ہے اور ان کی کشتیاں بھی ضبط کر لی گئی ہیں۔
بدھ-1-جون-2016
اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے بیت لاھیا میں دراندازی کا ارتکاب کرتے ہوئے فلسطینی شہریوں کی زرعی اراضی میں کھدائی کی اور شہری آبادی پر بلا اشتعال فائرنگ بھی کی گئی۔ ایک دوسری کارروائی میں صہیونی بحریہ نے چار فلسطینی ماہی گیروں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔