لیبیا میں سمندری طوفان میں 12 فلسطینی جاں بحق
بدھ-13-ستمبر-2023
فلسطینی وزارت خارجہ اور تارکین وطن نے اعلان کیا ہے کہ مشرقی لیبیا میں آنے والے سمندری طوفان سے جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر 12 ہو گئی ہے۔
بدھ-13-ستمبر-2023
فلسطینی وزارت خارجہ اور تارکین وطن نے اعلان کیا ہے کہ مشرقی لیبیا میں آنے والے سمندری طوفان سے جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر 12 ہو گئی ہے۔
بدھ-13-اپریل-2022
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے لیبیا کی قومی فٹ بال ٹیم کے کھلاڑیوں کی جانب سے اسرائیلی کھلاڑیوں کا مقابلہ کرنے سے انکار پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔
جمعرات-8-اکتوبر-2020
فلسطین ، جزائمر القمر، قطر، کویت اور لبنان کے بعد لیبیا نے بھی عرب لیگ کے اجلاس کی صدارت قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
جمعہ-25-ستمبر-2020
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم 'ایمنسٹی انٹرنیشنل' نے الزام عاید کیا ہے کہ لیبیا کی منحرف فوج کے سربراہ خلیفہ حفتر نے 2020ء کے دوران اپنے زیرانتظام علاقوں سے پانچ ہزار مہاجرین کو زبردستی بے دخل کیا ہے
ہفتہ-22-اگست-2020
لیبیا کی قومی وفاق حکومت کی طرف سے قومی فوج کے خلاف جاری لڑائی روکنے اور جنگ بندی کے اعلان پر عالمی برادری کی طرف سے خیرمقدم کیا گیا ہے۔
پیر-17-اگست-2020
لیبیا کی مرکزی افتاء کونسل نے اسرائیل کے تعلقات استوار کرنےکا اعلان کرنے پرامارات کی مصنوعات کا استعمال حرام قرار دیتے ہوئے امارات کا ہرسح پر بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔
پیر-20-جنوری-2020
جرمنی کے دارالحکومت برلن میں اتوار کو منعقدہ لیبیا امن کانفرنس میں شریک عالمی لیڈروں نے ایک کثیرالجہت کمیٹی کے قیام سے اتفاق کیا ہے جو لیبیا میں رونما ہونے والے واقعات پر نظر رکھے گی۔ کانفرنس کے شرکاء نے لیبیا کے داخلی امور میں عدم مداخلت سے بھی اتفاق کیا ہے۔
جمعرات-2-جنوری-2020
ترکی نے عرب لیگ کی طرف سے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر خلیفہ حفتر کی قیادت میں سرگرم باغی فوج کی طرابلس پر چار اپریل سے جاری چڑھائی پر خاموشی کو ترکی نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ہفتہ-28-دسمبر-2019
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں ایک ذمے دار نے تصدیق کی ہے کہ فائز السراج کی سربراہی میں وفاق کی حکومت نے سرکاری طور پر ترکی سے فضائی، زمینی اور سمندری عسکری سپورٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کا مقصد خلیفہ حفتر کے زیر قیادت لیبیا کی قومی فوج کے حملے کو پسپا کرنا ہے۔
منگل-10-دسمبر-2019
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ لیبیا میں بڑے پیمانے پر انسانی خون کی ہولی کھیلے جانے کا اندیشہ ہے۔ دوسری طرف لیبیا کے وزیرخارجہ محمد طایر سیالہ نے کہا ہے کہ حال ہی میں روس کی لیبیا میں مداخلت کے بعد ممکن ہے جنرل ریٹائرڈ خلیفہ خفتر اپنی فوج کے ساتھ طرابلس میں داخل ہوجائے گا۔