
لبنان: عین الحلوہ کیمپ میں ایک فلسطینی سکیورٹی اہلکار قتل
منگل-9-اگست-2022
جنوبی لبنان کے عین الحلوہ کیمپ میں فلسطینی قومی سلامتی کے ساتھ رابطے کا اہلکار، بریگیڈیئر جنرل سعید العسوس، پیر کی شام کیمپ میں ایک قاتلانہ کارروائی میں مارا گیا۔
منگل-9-اگست-2022
جنوبی لبنان کے عین الحلوہ کیمپ میں فلسطینی قومی سلامتی کے ساتھ رابطے کا اہلکار، بریگیڈیئر جنرل سعید العسوس، پیر کی شام کیمپ میں ایک قاتلانہ کارروائی میں مارا گیا۔
ہفتہ-28-دسمبر-2019
لبنان میں جاری معاشی بحران کے نتیجے میں ملک میں آباد فلسطینی پناہ گزین انتہائی کسمپرسی کی زندگی گذارنے پرمجبور ہیں۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ لبنان میں موجود فلسطینی پناہ گزینوں کو سنگین نوعیت کی معاشی مشکلات کا سامنا ہے اور وہ فاقوں کا شکار ہیں۔ بیماروں کو طبی سہولیات اور علاج کی سہولت میسر نہیں اور غربت کی وجہ سے پناہ گزینوں کو کئی کئی روز تک فاقوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
منگل-19-فروری-2019
لبنان میں اسپتال میں داخل ایک فلسطینی بچی علاج علاج کی سہولت نہ ملنے کے باعث دم توڑ گئی۔
جمعہ-22-جون-2018
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں قائم فلسطینی پناہ گزین کیمپوں ’عین حلوہ‘ اور المیہ المیہ کے باہر چیکنگ کے لیے لگائے گئے الیکٹرانک گیٹ ہٹا دیے گئے ہیں۔
جمعرات-14-جون-2018
لبنان کے دارالحکومت بیروت کے قریب واقع فلسطینی پناہ گزین کیمپ ’عین الحلوہ‘ کے باہر پولیس نے الیکٹرانک گیٹ نصب کیے جانے کے خلاف لبنان میں قائم فلسطینی پناہ گزین کیموں میں رہنے والے فلسطینی مہاجرین نے سخت احتجاج کیا ہے۔
پیر-10-اپریل-2017
لبنان میں قائم فلسطینی پناہ گزین کیمپ ’عین الحلوہ‘ میں کل اتوار کے روز پرتشدد واقعات کے نتیجے میں کم سے کم 5 فلسطینی پناہ گزین جاں بحق اور 32 زخمی ہوگئے۔
منگل-28-فروری-2017
لبنان کے ایک موقر اخبار میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی اس تجویز کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہےجس میں انہوں نے کہا تھا کہ لبنان میں قائم فلسطینی پناہ گزین کیمپوں کی سیکیورٹی لبنانی فوج کے حوالے کردی جائے۔
ہفتہ-25-فروری-2017
لبنانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے اپنے لبنانی ہم منصب میشل عون کو تجویز دی ہے کہ وہ لبنان کی سرزمین پر قائم فلسطینی پناہ گزین کیمپوں کی سیکیورٹی فوج کے حوالے کردیں۔
بدھ-22-فروری-2017
ویسے تو اقوام متحدہ کی جانب سے لاکھوں فلسطینی مہاجرین کی فلاح بہبود، ان کی تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی ضروریات کی دیکھ بحال کے لیے’یو این ریلیف اینڈ ورک ایجنسی ‘[اونروا] کے نام سے ادارہ کئی سال سے قائم ہے مگرجب اس ادارے کی کارکردگی پر نظر ڈالیں تو ہرطرف شکایات کے انبار دکھائی دیتے ہیں۔
بدھ-22-فروری-2017
ویسے تو اقوام متحدہ کی جانب سے لاکھوں فلسطینی مہاجرین کی فلاح بہبود، ان کی تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی ضروریات کی دیکھ بحال کے لیے’یو این ریلیف اینڈ ورک ایجنسی ‘[اونروا] کے نام سے ادارہ کئی سال سے قائم ہے مگرجب اس ادارے کی کارکردگی پر نظر ڈالیں تو ہرطرف شکایات کے انبار دکھائی دیتے ہیں۔ کبھی فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپوں قائم کردہ اسکولوں میں اساتذہ کو تنخواہیں نہیں مل رہیں اور کھی پناہ گزینوں کو اسپتالوں میں طبی سہولیات کا فقدان ہے۔ کبھی کہا جاتا ہے کہ ’اونروا‘ کو ڈونر ممالک کی طرف سے فنڈز نہیں مل رہے، اس لیے وہ ریلیف کی سرگرمیاں سے قاصر ہے۔ بہر کیف طرح طرح کے حیلے اور بہانے ہیں جن کی حقیقت کچھ اور ہے۔