اسرائیلی عدالت سے فلسطینی دوشیزہ کو 16 سال قید کی سزا
پیر-26-دسمبر-2016
اسرائیل کی مرکزی عدالت نے ایک انیس سالہ فلسطینی لڑکی کو یہودی آباد کاروں پر حملوں کے الزام میں 16 سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
پیر-26-دسمبر-2016
اسرائیل کی مرکزی عدالت نے ایک انیس سالہ فلسطینی لڑکی کو یہودی آباد کاروں پر حملوں کے الزام میں 16 سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
جمعہ-16-دسمبر-2016
اسرائیل کی مرکزی عدالت نے ایک فلسطینی خاتون 29 سالہ عطایا ابو عیشہ کو پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔
جمعرات-15-دسمبر-2016
اسرائیل کی مرکزی عدالت سے ایک سترہ سالہ فلسطینی لڑکے کو نو سال قید کی ظالمانہ سزا کا حکم دیا ہے۔
بدھ-14-دسمبر-2016
اسرائیلی جیلوں میں ڈالے گئے فلسطینی شہریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف احتجاج کی باز گشت فلسطین سے نکل کر دنیا کے دوسرے ملکوں تک پہنچ گئی ہے۔ گذشتہ روز ایک درجن ملکوں میں فلسطینی اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے، ریلیاں اور جلسے جلوسوں اور سیمیناروں کا اہتمام کیا گیا۔
بدھ-14-دسمبر-2016
قابض صہیونی حکام نے جیلوں میں ڈالے گئے چار فلسطینی شہریوں کو ان کی قید کی مدت پوری ہونے کےبعد رہا کیا ہے۔چاروں فلسطینیوں کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر بیت لحم سے ہے۔
جمعہ-28-اکتوبر-2016
اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت نے ایک فلسطینی خاتون کو پانچویں بار انتظامی حراست کی سزا سنائی ہے۔
جمعہ-28-اکتوبر-2016
اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست فلسطینی شہری کو ایک اسرائیلی فوجی کو چاقو حملے میں زخمی کرنے کے جرم میں سترہ سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
منگل-11-اکتوبر-2016
اسرائیلی جیلوں میں قید ہزاروں فلسطینیوں میں دسیوں کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔ ان زخمی قیدیوں میں متعدد خواتین بھی شامل ہیں جن میں سے تین لڑکیاں ایک سال سے زاید عرصے سے صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل ہیں۔
جمعرات-11-اگست-2016
اسرائیل کی مختلف جیلوں میں پابند سلاسل ساٹھ سے زاید فلسطینی خواتین کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ انہیں جیل میں بدترین حالات کا سامنا ہے۔ ان اسیرات میں کئی کم عمر لڑکیاں بھی شامل ہیں جنہیں ادنیٰ درجے کے انسانی حقوق بھی میسر نہیں ہیں۔
منگل-19-جولائی-2016
اسرائیل کی ایک مجسٹریٹ عدالت نے زیرحراست فلسطینی نوجوان صحافیہ سماح دویک کو چھ ماہ باضابطہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ سماح پر الزام عاید کیا گیا ہے کہ وہ شوشل میڈیا پر اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیز مواد شائع کرتی رہی ہے۔