قضیہ فلسطین کے تصفیے کی ہر سازش ناکام ہوگی:ابو مرزوق
اتوار-30-جون-2019
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ قضیہ فلسطین کے خلاف ہر سازش بری طرح ناکام ہوگی۔
اتوار-30-جون-2019
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ قضیہ فلسطین کے خلاف ہر سازش بری طرح ناکام ہوگی۔
جمعہ-28-جون-2019
سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ فلسطین اور کشمیر کے مسائل پر مسلم ممالک کی حکومتیں مصلحت کا شکار ہوسکتی ہیں لیکن عوام نہیں۔ پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔
جمعرات-20-جون-2019
'ہم سب کے دل بیت المقدس میں ہیں، اے اہل غزہ تم ہم میں سے ہو اور ہم تم سے ہیں"۔ یہ الفاظ مصر کے سابق شہید صدر ڈاکٹر محمد مرسی کے ہیں جو تاریخ فلسطین میں ہمیشہ امر رہیں گے۔ ڈاکٹر محمد مرسی اپنی زندگی کے اوائل سے شہادت تک قضیہ فلسطین اور فلسطینی قوم کے حقوق کے پرزور حامی رہے۔ سعادت کی زندگی اور شہادت کی موت کے ساتھ اپنے عزم و ارادے پر ثابت قدم رہتے ہوئے عزیمت کی زندگی گذاری۔
ہفتہ-25-مئی-2019
لبنان کے صدر میشل عون نے امریکی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ قضیہ فلسطین کے منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
اتوار-5-مئی-2019
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' کے سایسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ دشمن کی جانب سے قضیہ فلسطین کو امت کے دماغ سے مٹانے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔
پیر-29-اپریل-2019
برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم 'عرب تھنکنگ' تھینک ٹینک کی طرف سے عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کےقیام پرمنفی اثرات کے عنوان سے ایک کتاب شائع کی گئی ہے۔
ہفتہ-27-اپریل-2019
انسانی حقوق اور فلسطینی کاز کے لیے کام کرنے والے کارکنوں کی طرف سے سعودی عرب پر فلسطینیوں کی حمایت کرنے والوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔
جمعرات-25-اپریل-2019
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم قضیہ فلسطین کے تصفیے کی کسی بھی سازش کو قبول نہیں کرے گی چاہے پوری دنیا کسی سازش پر متفق کیوں نہ ہوجائے۔
پیر-18-فروری-2019
مصری حکومت نے کہا ہے کہ قضیہ فلسطین پرغور کے لیے 8 ملکی اجلاس جلد ہی آئرلینڈ میں ہوگا۔
پیر-17-ستمبر-2018
سابق اسرائیلی صدر شمعون پیریز نے اپنی کتاب میں لکھا کہ ’پیرس میں 13 ستمبر 1993ء کو ہوٹل میں قیام کے دوران صبح سات بجے میں نے فلسطینی رہ نما احمد قریع کے کمرے کا دروازہ کھولا، انہیں بیدار کیا اور کہا میں نے آپ کے لیے ’اوسلو‘ سمجھوتے کا تحفہ لایا ہوں۔ یہ تحفہ دونوں قوموں[ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں] کو خوش کر دے گا۔‘