
‘ہڑتال’ جس نے فلسطینیوں کو اسرائیل کےخلاف متحد کردیا!
اتوار-7-اکتوبر-2018
اگرچہ فلسطینیوں کے درمیان المناک تفریق پائی جاتی ہے مگر اس کے باوجود ایک وسیلہ ایسا بھی ہے جس میں مین فلسطینی قوم صہیونی ریاست کے خلاف متحد دکھائی دیتی ہے۔
اتوار-7-اکتوبر-2018
اگرچہ فلسطینیوں کے درمیان المناک تفریق پائی جاتی ہے مگر اس کے باوجود ایک وسیلہ ایسا بھی ہے جس میں مین فلسطینی قوم صہیونی ریاست کے خلاف متحد دکھائی دیتی ہے۔
منگل-2-اکتوبر-2018
انسانی حقوق کی تنظیموں اور فلسطینی سوسائٹی نے یورپی ملک ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں اسرائیل کو یہودی ریاست قرار دینے اور امریکا کی صدی کی ڈیل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
منگل-2-اکتوبر-2018
اسرائیلی پارلیمنٹ [کنیسٹ] کی جانب سے رواں سال منظور کردہ نام نہاد ’یہودی قومیت‘ کے قانون کے خلاف کل سوموار کو مقبوضہ مغربی کنارے اور اندرون فلسطین میں مکمل ہڑتال کی گئی۔
پیر-1-اکتوبر-2018
سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی کنیسٹ کی طرف سے منظور کردہ یہودی قومیت کے قانون کے خلاف آج تمام شہروں میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی جا رہی ہے۔
منگل-18-ستمبر-2018
ایک ماہ قبل اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمان] نے ایک متنازع قانون منظور کیا جس کی رو سے صہیونی ریاست کو دنیا بھر کے یہودیوں کا قومی وطن قرار دیا گیا۔ اس قانون کی رو سے اسرائیل میں بسنے والے غیر یہودیوں کو دوسرے اور تیسرے درجے کےانسانوں سے بھی بدتر سلوک روا رکھنے کی راہ ہموار ہو گئی۔
پیر-6-اگست-2018
اسرائیل کے ایک کثیرالاشاعت عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں اس نے یہودی قومیت کے متنازع قانون کی مخالفت کرنے والوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اتوار-5-اگست-2018
اسرائیلی کنیسٹ میں حال ہی میں منظور کردہ یہودی قومیت کے نسل پرستانہ قانون کے خلاف فلسطینی عوام کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
اتوار-5-اگست-2018
حال ہی میں اسرائیلی پارلیمنٹ [کنیسٹ] کی طرف سے منظور کردہ یہودی قومیت کے متنازع قانون کے بعد اسرائیل کو ایک نئے اور زیادہ سنگین بحران کا سامنا ہے۔
جمعہ-3-اگست-2018
صہیونی ریاست میں عرب کمیونٹی کے نمائندہ عرب سیاسی الائنس نے صہیونی ریاست کی سرکاری پالیسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی پارلیمان سے صہیونی ریاست کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعرات-2-اگست-2018
اسرائیل کے عبرانی ریڈیو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور ملک کے مذہبی طبقے کے درمیان یہودی قومیت کے قانون پر اتفاق رائے طے پا گیا ہے۔