چهارشنبه 30/آوریل/2025

قانون

فلسطینیوں کے لیے اسرائیلی سپریم کورٹ کے دروازے بند

اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل ’7‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی کابینہ نے ایک نئے مسودہ قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت فلسطینیوں کو اسرائیلی سپریم کورٹ سے رجوع سے محروم کردیا گیا ہے۔

’کنیسٹ‘ سے فلسطینی اسیران کی کفالت روکنے کے قانون کی حتمی منظوری

اسرائیلی کنیسٹ نے اس قانون کی حتمی منظوری دی ہے جس میں سفارش کی گئی ہے کہ فلسطینی شہداء اور اسیران کےاہل خانہ کو ملنے والی امداد کے برابر رقم فلسطینی اتھارٹی کی ٹیکسوں منہا کی جائے۔

مصر میں قیدیوں کی مشروط رہائی کے لیے قانون میں ترمیم کی منظوری

مصرکی حکومت نے جیلوں میں ڈالے گئے افراد کی مشروط رہائی کے لیے موجودہ آئین میں ترمیم می منظوری دی ہے۔ ترمیم کی منظوری کے بعد قیدیوں کو ان کی دو تہائی سزا پوری ہونے کے بجائے آدھی سزا پوری ہونے کے بعد مشروط طور پر رہا کیا جاسکےگا۔

یہودی آباد کاری کو قانونی شکل دینے کے قانونی مسودے پر200 اعتراضات

اسرائیل کے عبرانی ٹی وی نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی کنیسٹ میں فلسطین میں یہودی آباد کاری کو قانونی تحفظ دینے کی سفارش پرمبنی مسودہ قانون پر اپوزیشن کی جانب سے 200 اعتراضات سامنے آئے ہیں۔

بائیکاٹ تحریک کے کارکنان پر اسرائیل میں داخلے پر پابندی کا قانون منظور

اسرائیلی پارلیمنٹ کی داخلہ کمیٹی نے ایک نئے مسودہ قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت عالمی سطح پر اسرائیل کے بائیکاٹ میں سرگرم رہنے والے کارکنان کو صہیونی ریاست کا ویزہ جاری نہیں کیا جاسکے گا۔

سابق اسرائیلی ڈپٹی آرمی چیف فلسطینیوں کے ماورائے عدالت قتل کے حامی

اسرائیلی فوج کے ایک سابق جنرل اور ڈپٹی آرمی چیف جنرل عوزی ڈیان نے ماورائے عدالت فلسطینیوں کے قتل عام کی کھل کرحمایت کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت کو ایسا قانون منظور کرنا چاہیے جس میں فوج اور سیکیورٹی اداروں کو یہ اجازت ہو کہ وہ جس فلسطینی کو اپنے لیے خطرہ محسوس کریں اسے گولیاں مار کر قتل کر دیں۔

’مالی مراعات سے محرومی‘ اسرائیل کے خلاف مزاحمت کی سزاء کا نیا قانون

اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک نئے قانون کی منظوری دی ہے، جس میں قرار دیا گیا ہے کہ کسی فلسطینی خاندان کا کوئی فرد اسرائیل کے خلاف مزاحمت میں ملوث پایا گیا تو اس خاندان کی مالی مراعات چھین لی جائیں گی۔

فلسطینی اراضی ہتھیانے کیلیے کنیسٹ میں نئی قانون سازی کا آغاز

اسرائیل کے ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی کی نجی ملکیتی اور سرکاری اراضی ہتھیانے کے لیے پارلیمنٹ میں نئی قانون سازی کی کوششیں شروع کی گئی ہیں۔