
فیس بک نے فلسطینی صحافیوں اور سماج کارکنوں کے اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر دئیے
بدھ-6-مئی-2020
فیس بک نے پیر کی شام بغیر کسی اطلاع کے فلسطینی کارکنوں اور صحافیوں کے چلائے جانے والے درجنوں اکاؤنٹس کو حذف کردیا۔
بدھ-6-مئی-2020
فیس بک نے پیر کی شام بغیر کسی اطلاع کے فلسطینی کارکنوں اور صحافیوں کے چلائے جانے والے درجنوں اکاؤنٹس کو حذف کردیا۔
اتوار-24-نومبر-2019
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم 'ایمنسٹی انٹرنیشنل' نے کہا ہے کہ عالمی سرچ انجن 'گوگل' اور 'فیس بک' کے کاروباری ماڈل انسانی حقوق کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیم نے یورپی یونین اور جرمنی کی حکومت سے ان دونوں کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔
پیر-11-نومبر-2019
ارض فلسطین پرقابض صہیونی ریاست نے فلسطینی قوم کے ساتھ جاری کشمکش کے دوران نہ صرف ان کی باعزت زندگی جینے کا ان سے حق چھین رکھا ہے بلکہ انہیں اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کی اجازت نہیں۔ بدقسمتی سے عالمی ابلاغی ادارے بالخصوص سوشل میڈیا کی بڑی ویب سائٹس بھی صہیونی اور یہودی لابی کے زیراثر ہیں جو نعرہ توآزادی اظہار رائے کا لگاتی ہیں مگر حقیقی معنوں میں سب سے پہلے وہی خود ہی اپنی بنائی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔ فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے صہیونی ریاست کے مظالم کو بے نقاب کرنے پر فلسطینیوں کے خلاف مہمات چلائی جاتی ہیں۔ ایسے سوشل صفحات بند کیے جا رہے ہیں جن پر صہیونی ریاست کے جرائم کو تصاویر، ویڈیوز اور اعدادو شمار کی تفصیلات کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔یوں سوشل میڈیا صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطینی قوم کے خلاف اسرائیل کی نیابت میں پراکسی جنگ لڑ رہا ہے۔
جمعرات-7-نومبر-2019
اسلامی تحریک مزاحمت'حماس' نے فلسطینی مزاحمت کے حامی سوشل صحافت کی بندش پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس 'فیس بک' اور 'ٹویٹر' کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
جمعرات-31-اکتوبر-2019
سماجی رابطوں کی بین الاقوامی ویب سائیٹ'فیس بک' کی طرف سے مرکزاطلاعات فلسطین کے عربی سیکشن کے خلاف انتقامی پالیسی پرعمل جاری ہے۔ چند ہفتے مرکزاطلاعات فلسطین کی عربی ویب سائٹ عربی کا آفیشل پیج بلاک کرنے کے بعد ویب سائٹ کا عارضی صفحہ بھی بند کردیا ہے۔
ہفتہ-12-اکتوبر-2019
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' کے بیرون ملک شعبہ اطلاعات کے انچارج رافت مرہ نے مرکز اطلاعات فلسطین کے'فیس بک' صفحے کی بندش کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ابلاغی دہشت گردی قرار دیا ہے۔
جمعہ-11-اکتوبر-2019
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ'فیس بک' گذشتہ کچھ عرصے سے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے صفحات اور ان کی آئی ڈیز کو بلاک کرکے صہیونی ریاست کو خوش کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ گذشتہ روز فیس بک نے 'مرکزاطلاعات فلسطین' کی عربی ویب سائٹ کا صفحہ بھی بلاک کردیا۔
بدھ-18-ستمبر-2019
سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ 'فیس بک' کا ضمیر کچھ دیر کے لیے جاگ اٹھا اور اس نے گذشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کا 'فیس بک' صحفہ عربوں اور فلسطینیوں سے نفرت سے بھرپور مواد پوسٹ کرنے پر بلاک کردیا۔
جمعہ-21-جون-2019
سماجی رابطوں کی عالمی ویب سائیٹ 'فیس بُک' نے نئی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے جس کا نام ’لبرا‘ ہو گا۔
منگل-28-مئی-2019
فلسطین میں ابلاغی آزادیوں پرنظر رکھنے والے ادارے'مدیٰ' کی طرف جاری ایک بیان میں 'فیس بک' کی طرف سے فلسطین میں ہزاروں صفحات کی بندش کو 'ابلاغی جارحیت' قرار دیا ہے۔