اردن کے ساتھ تجارتی راہداری کی بندش سے فلسطینی معیشت کو 270 ملین ڈالر کا نقصان
بدھ-13-نومبر-2024
اردن کے ساتھ تجارتی راہداری کی بندش سے فلسطینی معیشت کو 270 ملین ڈالر کا نقصان
بدھ-13-نومبر-2024
اردن کے ساتھ تجارتی راہداری کی بندش سے فلسطینی معیشت کو 270 ملین ڈالر کا نقصان
منگل-19-ستمبر-2023
عالمی بینک نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی معیشت پر عاید کردہ پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی معیشت پر تباہ کن پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعرات-2-جنوری-2020
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' نے فلسطینی اسیران اور شہداء کے اہل خانہ کی کفالت کے لیے دی جانے رقم کے مساوی فلسطینی رقوم روکنے کو صہیونی ریاست کی ایک نئی ڈاکہ زنی کی کوشش قرار دیا ہے۔
پیر-12-فروری-2018
قابض صہیونی فوج نے گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے طولکرم میں ایئرکینڈیشنر تیار کرنے والی ایک کمپنی کے کارخانے پر دھاوا بولا اور فیکٹری میں گھس کر قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کے بعد متعدد آلات اور مشنیں قبضے میں لے لیں۔
بدھ-27-ستمبر-2017
فلسطینی حکومت نے چین میں فلسطینی مصنوعات کے فروغ کے لیے مصنوعات کو کسٹم ٹیکس فری قرار دینے کی کوششیں شروع کی ہیں۔
اتوار-17-ستمبر-2017
صہیونی ریاست کے نہتے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کو بے نقاب کرنے میں فلسطین کے چھاپہ خانوں[پرنٹنگ پریس] کا کلیدی کردار ہے۔ فلسطینی مذہبی اور سیاسی جماعتیں، انسانی حقوق اور سماجی بہبود کی انجمنیں اپنے لٹریچر انہی چھاپہ خانوں سے چھپواتے ہیں۔ اخبارات، جرائد اور دیگر لٹریچر بھی انہی پرنٹنگ پریس خانوں کی مرہون منت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ چھاپہ خانے صہیونی ریاست کی منظم جارحیت کا سامنا کررہے ہیں۔ صہیونی ریاست ان چھاپہ خانوں کو فلسطینی مزاحمت کاروں کا دست وبازو قرار دے کر ان پر’دہشت گردی میں معاونت‘ کا الزام عاید کرتے ہوئے انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے۔ مگر بات صرف صہیونی ریاست کی جارحیت اور قابض فوج کے حملوں تک محدود نہیں۔ مقبوضہ مغربی کنارے کی عارضی حکمران رام اللہ تھارٹی بھی اس جرم میں صہیونی دشمن کے شانہ بہ شانہ چل رہی ہے۔
اتوار-20-نومبر-2016
فلسطین کے شہر، دیہات اور قصبے تاریخی مقامات، قدرتی حسن کی رنگا رنگی ہی کی وجہ سے مشہور معروف نہیں بلکہ فلسطینی شہر قدرتی وسائل سےبھی مالا مال ہیں۔ کئی شہروں میں ایسی قیمتی پتھر وافر مقدار میں موجود ہیں جو فلسطینی معاشی خود کفالت کا اہم ذریعہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ انہی میں سنگ مرمر کے وسیع ذخائر ارض فلسطین کا خاصہ اور پہچان بن چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ فلسطین کی ماربل انڈسٹری ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔
منگل-11-اکتوبر-2016
روس کی حکومت نے فلسطینی مصنوعات پر لاگو کیے گئے ٹیکس کو ختم کرتے ہوئے فلسطینی مصنوعات کے فروغ کے حوالے سے غیرمعمولی قدم اٹھایا ہے جس کے نتیجے میں روسی مارکیٹ میں فلسطینی مصنوعات کی خریدو فروخت میں اضافے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔