جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی مزاحمت

امریکا: فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی مدد کوجرم قرار دینے کا بل تیار

امریکی کانگریس میں فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کی حمایت کو جرم قرار دینے کے لیے ایک نیا بل پیش کیا گیا ہے۔ اس بل میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کانگریس فلسطینی مزاحمتی قوتوں بالخصوص اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور اسلامی جہاد کی مالی مدد کرنے والوں پر پابندیاں عاید کرے۔

فلسطینی تحریک آزادی کی توہین پرلبنانی ٹی وی نے معافی مانگ لی

لبنان سے نشریات پیش کرنے والے ایک نیوز چینل نے فلسطینی تحریک مزاحمت کو ’دہشت گردی‘ کے مماثل قرار دیے جانے کی متنازع رپورٹ پر فلسطینی قوم سے معافی مانگ لی ہے۔

حماس نے غرب اردن میں ’مزاحمت کے ’گیم رولز‘تبدیل کردیے: عبرانی میڈیا

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں میں فلسطینی مزاحمتی کارکنوں کی جانب سے صہیونی فوجیوں اور غاصب یہودیوں کے خلاف کی جانے والی مزاحمتی کارروائیوں نے صہیونی ذرائع ابلاغ ، سیکیورٹی اداروں اور اسرائیلی حکومت بھی حیران و پریشان کردیا ہے۔ اسرائیلی اخبارات اوردیگر ذرائع ابلاغ یہ تسلیم کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ حماس نے غرب اردن میں جنگ کا توازن اور ’گیم رولز‘ تبدیل کردیے ہیں۔

صہیونی صیاد اپنے ہی دام میں پھنس گیا!

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر جولائی اور اگست 2014ء کومسلط کردہ جنگ کے حوالے سے اسرائیل کے ’اسٹیٹ کنٹرولر‘ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ نے صہیونی ریاست کے سیاسی، حکومتی، فوجی اور انٹیلی جنس حلقوں میں ایک نیا بھونچال پیدا کردیا ہے۔ اس رپورٹ میں غزہ جنگ سے متعلق اسرائیل کے جاری کردہ گمراہ کن پروپیگنڈے کے ان تمام جھوٹے اور من گھڑت دعوؤں کی قلعی کھول دی گئی ہے جو اب تک حکومت، فوج اور انٹیلی جنشیا کی جانب سے بیان کیے جاتے رہے ہیں۔ اسٹیٹ کنٹرول کی رپورٹ میں واضح طورپر کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر سنہ دو ہزار چودہ کی جنگ میں اسرائیل کو شرمناک ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔ جنگ میں ہونے والے غیرمعمولی جانی اور مالی نقصان کے بارے میں حقائق سے قوم کو آگاہ کرنے کے بجائے قوم سے حقائق پوشیدہ رکھے گئے۔ اس رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ سنہ 2014ء کی 51 روزہ جنگ میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور وزیر دفاع موشے یعلون پرالزام عاید کیا گیا ہے کہ انہوں نے اس جنگ کے حقائق قوم سے خفیہ رکھے ہیں۔ حتیٰ کہ انہوں نے جنگ کے حقائق کے بارے میں پارلیمنٹ اور کابینہ کو بھی مطلع نہیں کیا ہے۔