
14 مئی کو اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی فلسطینی نوجوان شہید
بدھ-25-جولائی-2018
اسرائیلی فوج کی جانب سے 14 مئی کو غزہ کی پٹی میں ریاستی دہشت گردی کی کارروائی میں زخمی ہونے والا ایک فلسطینی شہری جام شہادت نوش کر گیا۔
بدھ-25-جولائی-2018
اسرائیلی فوج کی جانب سے 14 مئی کو غزہ کی پٹی میں ریاستی دہشت گردی کی کارروائی میں زخمی ہونے والا ایک فلسطینی شہری جام شہادت نوش کر گیا۔
پیر-23-جولائی-2018
اپنے پانچ بیٹے آزادی فلسطین پر نثار کرنے والی ایک بہادر فلسطینی ماں ام مھیوب بھی چل بسیں اوران کی روح بھی شہید بیٹوں کے پاس پہنچ گئی۔
منگل-10-جولائی-2018
غزہ میں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی ہدار گولڈن کے اہل خانہ کی مخالفت کے باوجود اسرائیلی سپریم کورٹ کے حکم پر تین فلسطینی شہداء کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔
منگل-29-مئی-2018
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی دہشت گردی کے نتیجے میں زخمی ہونے والا ایک اور فلسطینی شہری شہید ہوگیا جس کے بعد 30 مارچ سے جاری پرتشدد تحریک میں قابض فوج کے حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 126 ہو گئی ہے۔
جمعہ-9-مارچ-2018
اسرائیل کی سپریم کورٹ نے دو ہفتے قبل غزہ کی پٹی میں سمندر میں ماہی گیری کے دوران اسرائیلی فوج کی گولیاں لگنے سے شہید ہونے والے فلسطینی کا جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کرنے سے روک دیا۔
پیر-13-نومبر-2017
اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر گیلا اردان نے پارلیمنٹ سے ایک نیا قانون منظور کرانے کی کوششیں شروع کی ہیں۔ اس نام نہاد قانون کے تحت صہیونی حکام کو فلسطینی شہداء کے جسد خاکی ان کےورثاء کے حوالے نہ کرنے کا اختیار حاصل ہو گا۔
جمعرات-17-اگست-2017
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے اسرائیلی سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں عدالت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی شہداء کے جسد خاکی برف خانوں میں رکھنے پر پابندی عاید کرتے ہوئے شہداء کو ان کے ورثاء کے حوالے کرنے کا حکم جاری کرے۔
جمعرات-13-جولائی-2017
جنین سے تعلق رکھنے والے دو فلسطینی شہداء 21 سالہ سعد صلاح اور 17 سالہ اوس سلامہ کی نماز جنازہ میں سینکڑوں فلسطینیوں نے شرکت کر کے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا۔
بدھ-12-جولائی-2017
بیت لحم کے قصبے تقوع کے ہزاروں شہریوں نے شہید محمد جبرین کے جنازے میں شرکت کی۔
اتوار-25-دسمبر-2016
صہیونی حکام کی جانب سے 7 فلسطینی شہداء کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کئے جانے کے بعد شہداء کو کل ہفتے کے روز ان کے آبائی شہروں میں آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔ جنازے کے جلوسوں میں فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر صہیونی فوج نے شہریوں کو شہداء کے جنازوں میں شرکت سے روکنے کے لیے طاقت کے مکروہ ہتھکنڈے استعمال کیے۔