چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی ریاست

فلسطینی ریاست کے لیے امریکا کی شرمناک اور بھونڈی شرائط

اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے لیے نام نہاد امن منصوبے'صدی کی ڈیل' کے حوالے سے اہم انکشافات کیے ہیں۔ ان لرزہ خیز انکشافات میں بتایا گیا ہے کہ امریکا اسرائیل کے لیے کیا کرنا چاہتا ہے اور فلسطینیوں کے حقوق کو کس طرح پامال کرنے کی اسکیم تیار کررہا ہے۔

ایشیائی پارلیمانی اتحاد کا آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت کا اعلان

ایشیائی ممالک کی نمائندہ پارلیمانی اداروں کے ترکی کے شہر استنبول میں ہونے والے اجلاس میں فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت اور سنہ 1967ء کی حدود میں آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

’ایک صدی کی ڈیل‘ منصوبے کا مقصد قضیہ فلسطین کو تباہ کرنا ہے‘

فلسطینی سیاسی رہ نماؤں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے فلسطین۔ اسرائیل تنازع کے حل کے حوالے سے تجویز کردہ ’صدی کی ڈیل‘ منصوبے کو فلسطینی قوم اور قضیہ فلسطین کے خلاف گہری سازش قرار دیا ہے۔

نیتن یاھو کا ’بے بال و پر‘ فلسطینی ریاست کا تصور!

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے گذشتہ روز برطانیہ کے صدر مقام لندن میں عالمی امور سے متعلق ریاستی انسٹیٹیوٹ ’چاتھم ہاؤس‘ میں 80 منٹ کا خطاب کیا۔ اپنی اس لمبی چوڑی تقریر میں صہیونی وزیراعظم نے اپنے طور فلسطینیوں کے ساتھ امن معاہدے کے ممکنہ پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی۔

’اعلان بالفور‘ کے خلاف ہزاروں افراد لندن میں سڑکوں پر نکل آئے

فلسطین میں یہودیوں کے قومی وطن کی بنیاد سمجھے جانے والے نام نہاد اعلان بالفور کے 100 سال پورے ہونے پر فلسطین سمیت دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔ گذشتہ روز برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں بھی ہزاروں افراد نے سڑکوں پر نکل کر اعلان بالفور جاری کیے جانے کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

’یہودی بستیاں فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ روکنا ہے‘

فلسطینی مرکز برائے مخطوطات کے ڈائریکٹراورسرکردہ فلسطینی تجزیہ نگارخلیل التفجکی نے کہا ہے کہ سنہ 1967ء کی چھ روزہ عرب ۔ اسرائیل جنگ کے بعد صہیونی ریاست نے ایک دن بھی یہودی آباد کاری نہیں روکی۔

فرانس: 154 ارکان پارلیمنٹ کا صدر سے فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ

فرانس کے 154 ارکانِ پارلیمنٹ اور سینیٹروں نے صدر فرنسوا اولاند سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

آئرلینڈ میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے میں اسرائیل رکاوٹ بن گیا

یورپی ملک آئرلینڈ کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے جانے کا عندیہ دینےپر اسرائیل سرگرم ہوگیا ہے اورصہیونی ریاست نے آئرلینڈ میں فلسطینی مملکت کو تسلیم کرنے کی مساعی میں رکاوٹیں ڈالنا شروع کر دی ہیں۔

نیتن یاھو فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ میں رکاوٹ ہیں:اوباما

امریکا کے صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم باراک اوباما مسئلہ فلسطین کے حل اور دو ریاستی فارمولے پرعمل درآمد کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطین میں غیرقانونی یہودی بستیوں کی تعمیر فلسطینی ریاست کے قیام اور مشرق وسطیٰ میں دیر پا قیام امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔

صہیونیوں کا ڈونلڈ ٹرمپ سے فلسطینی ریاست کا تصور ختم کرنے کا مطالبہ

امریکا میں آٹھ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات اور ان کے نتیجے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کو اسرائیل کے ابلاغی حلقوں میں غیرمعمولی پذیرائی دی جا رہی ہے۔ ڈونلڈٹرمپ کی کامیابی سے ایسے لگ رہا ہے کہ اسرائیل کے انتہا پسند اور متشدد سیاسی اور مذہبی حلقوں کی رگوں میں ایک نیا خون دوڑ گیا ہے۔ اسرائیلی انتہا پسندوں کے مقرب اخبارات اور ٹیلی وی چینل بھی بڑ چڑھ کر ڈرمپ کی تعریف وتحسین کررہے ہیں۔