
غزہ سے اردن داخل ہونے والا فلسطینی تاجر اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار
بدھ-16-نومبر-2016
قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے غرب اردن داخل ہونے والے ایک فلسطینی تاجر کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا ہے۔
بدھ-16-نومبر-2016
قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے غرب اردن داخل ہونے والے ایک فلسطینی تاجر کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا ہے۔
اتوار-6-نومبر-2016
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں واقع تاریخی اسلامی مرکز’حرم ابراہیمی‘ کے قریب گذشتہ روز یہودی شرپسندوں نے ایک فلسطینی بازار پر حملہ کر دیا۔ یہودی شرپسندوں نے فلسطینی دکانداروں کو زدو کوب کیا اور ان کی دکانوں میں گھس کر سامان کی توڑ پھوڑ کی۔
اتوار-16-اکتوبر-2016
فلسطین کے ہرشعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شہری قابض صہیونی فوج اور انتظامیہ کی ظالمانہ اور من مانی انتقامی سیاست کا شکار ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق قابض صہیونی فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے کاروباری فلسطینیوں کے دوسرے شہروں سے سودا سلف لانے کے لیے جاری کردہ پرمنٹ[اجازت نامے] منسوخ کر دیئے ہیں۔
جمعرات-22-ستمبر-2016
اسرائیلی میڈیا کے مطابق قابض پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے ایک تاجر کو اس الزام میں حراست میں لے لیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کو چھریاں بیچتا ہے۔
منگل-20-ستمبر-2016
صہیونی فوج اور پولیس نے نہتے فلسطینیوں کے خلاف معاشی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے فلسطینیوں کی دکانیں زبردستی بند کرنے کا نیا حربہ شروع رکھا ہے۔ اطلاعات کے مطابق گذشتہ کئی روز سے مسجد اقصیٰ کے قرب وجوار میں فلسطینیوں کی دکانوں کو بندوق کی نوک پر بند کر دیا جاتا ہے۔
منگل-6-ستمبر-2016
اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست ایک فلسطینی تاجر پر فرد جرم عاید کی ہے جس میں الزام عاید کیا گیا ہے کہ ملزم نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے کارکنوں کو تیراکی اور سمندر میں غوطہ خوری کے آلات اور سامان فروخت کیا تھا۔