پنج شنبه 01/می/2025

فلسطینی تاجر

غزہ سے اردن داخل ہونے والا فلسطینی تاجر اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار

قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے غرب اردن داخل ہونے والے ایک فلسطینی تاجر کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا ہے۔

غرب اردن: یہودی آبادکاروں کا فلسطینی دکانداروں پر تشدد

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں واقع تاریخی اسلامی مرکز’حرم ابراہیمی‘ کے قریب گذشتہ روز یہودی شرپسندوں نے ایک فلسطینی بازار پر حملہ کر دیا۔ یہودی شرپسندوں نے فلسطینی دکانداروں کو زدو کوب کیا اور ان کی دکانوں میں گھس کر سامان کی توڑ پھوڑ کی۔

صہیونی ریاست کی معاشی دہشت گردی، فلسطینی تاجروں کے پرمٹ پھاڑ ڈالے

فلسطین کے ہرشعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شہری قابض صہیونی فوج اور انتظامیہ کی ظالمانہ اور من مانی انتقامی سیاست کا شکار ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق قابض صہیونی فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے کاروباری فلسطینیوں کے دوسرے شہروں سے سودا سلف لانے کے لیے جاری کردہ پرمنٹ[اجازت نامے] منسوخ کر دیئے ہیں۔

اسرائیلی پولیس نے چھریوں بیچنے پر تاجر کو حراست میں لے لیا

اسرائیلی میڈیا کے مطابق قابض پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے ایک تاجر کو اس الزام میں حراست میں لے لیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کو چھریاں بیچتا ہے۔

بیت المقدس کے فلسطینی تاجروں کی دکانیں بندوق کی نوک پربند کرادی گئیں

صہیونی فوج اور پولیس نے نہتے فلسطینیوں کے خلاف معاشی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے فلسطینیوں کی دکانیں زبردستی بند کرنے کا نیا حربہ شروع رکھا ہے۔ اطلاعات کے مطابق گذشتہ کئی روز سے مسجد اقصیٰ کے قرب وجوار میں فلسطینیوں کی دکانوں کو بندوق کی نوک پر بند کر دیا جاتا ہے۔

حماس کو سامان فروخت کرنے کا الزام ،فلسطینی تاجر پر فرد جرم عاید

اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست ایک فلسطینی تاجر پر فرد جرم عاید کی ہے جس میں الزام عاید کیا گیا ہے کہ ملزم نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے کارکنوں کو تیراکی اور سمندر میں غوطہ خوری کے آلات اور سامان فروخت کیا تھا۔