اسرائیلی قابض فوج کے حملوں میں فلسطینی بچے بینائی سے محروم ہونے لگے
بدھ-26-جولائی-2023
دی ڈیفینس فار چلڈرن موومنٹ نے کہا ہے کہ سال 2023ء کے آغاز ہی سے اسرائیلی قابض فوج کے دانستہ حملوں میں تین فلسطینی بچے آنکھوں سے محروم ہو چکے ہیں۔
بدھ-26-جولائی-2023
دی ڈیفینس فار چلڈرن موومنٹ نے کہا ہے کہ سال 2023ء کے آغاز ہی سے اسرائیلی قابض فوج کے دانستہ حملوں میں تین فلسطینی بچے آنکھوں سے محروم ہو چکے ہیں۔
اتوار-18-جون-2023
فلسطینی اسیران کے امور کی تنظیم واعدنے اسرائیلی پارلیمان کنیسٹ کی جانب سے 12 سال تک کم عمر فلسطینیوں کو جیل میں ڈالنے کا بل تیار کرنے کی مذمت کی ہے۔
جمعرات-24-نومبر-2022
قابض اسرائیلی اتھارٹی نے دس نو عمر بچوں کی نظر بندی میں توسیع کر دی ہے۔ ان دس نو عمر بچوں کا تعلق مسجد اقصیٰ کے قریبی علاقے سلوان سے ہے۔
پیر-21-نومبر-2022
عالمی یوم اطفال کے موقع پرمقبوضہ مغربی کنارے کے الخلیل اور بیت لحم میں انتہا پسند یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی فوجیوں کے حملے میں تین فلسطینی بچے زخمی ہو گئے۔
جمعہ-28-اکتوبر-2022
بچوں کے حقوق کےلیے کام کرنے والی عالمی تنظیم’ڈیفنس فار چلڈرن انٹرنیشنل – فلسطین’ نے اس سال کے آغاز سے لے کر آج تک مقبوضہ بیت المقدس سمیت مغربی کنارے میں اسرائیلی قابض افواج کے ہاتھوں 29 بچوں کے شہادت کی تفصیلات جاری کی ہیں، جن میں سے 10 جنین گورنری میں شہید کئےگئے۔
منگل-16-اگست-2022
اسلامی جہاد کے مجاہدین پر الزام عائد کرنے کے بعد، اسرائیلی فوج کے حکام نے آج (منگل کو) اعتراف کیا کہ غزہ کی پٹی پر حالیہ حملوں کے آخری دن پانچ فلسطینی بچوں کی ہلاکت کا ذمہ دار اسرائیلی فضائی حملہ تھا۔
جمعہ-24-جون-2022
فلسطین میں اسیران کے امور کے لیے کام کرنے والے ایک کمیشن نے کہا ہے کہ اس نے دو فلسطینی بچوں پر قابض حکام کی جانب سے گرفتاری کے دوران کیے جانے والے حملے کو دستاویزی شکل دی ہے۔
بدھ-1-جون-2022
اسرائیلی قابض فوج نے مغربی کنارے کے البیرہ اور رام اللہ سے سات فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔ حراست میں لیے گئے افراد میں چار معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
اتوار-21-نومبر-2021
فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کی طرف سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال میں اب تک قابض اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 15 فلسطینی بچے شہید جب کہ 1149 کو حراست میں لیا گیا۔
پیر-16-اگست-2021
مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے لیے اقوام متحدہ کے رہاءشی اور انسانی ہم آہنگی کے کوآرڈینیٹر کار لین ہیسٹینگز نے کہا کہ فلسطینی بچے نا صرف تعلیم بلکہ حفاظت کے بھی حقدار ہیں۔