جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی املاک کی مسماری

دو ہفتوں میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 39 فلسطینی املاک مسمار

فلسطین میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والے اقوام متحدہ کے مرکز'اوچا' کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران قابض اسرائیلی فوج کےہاتھوں فلسطینیوں کی 39 املاک مسمارکی گئیں یا ان پر قبضہ کرکے فلسطینیوں سے چھین لیا گیا۔ ان میں زیادہ تراملاک غرب اردن کے علاقوں میں قائم ہیں۔

ہالینڈ کی غرب اردن میں فلسطینی املاک کی مسماری کی شدید مذمت

ہالینڈ نے فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقوں میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی املاک اور مکانات مسماری کی کارروائیوں کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔

فلسطینیوں کی متعدد املاک مسمار،30 مکانات فوری خالی کرنے کا حکم

قابض اسرائیلی افواج کی جانب سے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا سلسلہ جاری ہے۔ کل جمعرات کو اسرائیلی فوج نےغرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں صہیونی فوج نے پانی کے کنوئیں اور جانوروں کے متعدد باڑے مسمار کردیے۔ ادھر یطا ہی کے فلسطینی شہریوں کو 30 مکانات فوری طور پرخالی کرانے کا حکم دیا ہے۔

فلسطینی املاک پر قبضے کے اسرائیلی قانون کی دنیا بھر میں شدید مذمت

گذشتہ روز اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے فلسطینی املاک اور اراضی پر قبضے کو قانونی قرار دیے جانے کے قانون کی منظوری پر عالم اسلام اور دنیا بھر سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

نیتن یاھو کا فلسطینیوں کے مکانات مسماری میں تیزی لانے کی ہدایت

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے مقبوضہ بیت المقدس اور اندرون فلسطین میں یہودی آباد کاری میں تیزی لانے کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرنے میں بھی تیزی لانے کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مشرقی بیت المقدس اور فلسطین کے سنہ 1948ء کے شہروں میں فلسطینیوں کے بغیر اجازت تعمیر کیے گئے مکانات کو فوری طور مسمار کیا جائے۔