
تین فلسطینی شہداء اور ایک اسیر کے گھر مسمار کرنے کا حکم
جمعہ-4-اگست-2017
قابض اسرائیل کی سپریم کورٹ نے فلسطینی شہریوں کو اجتماعی سزا کی پالیسی کے تحت تین فلسطینی شہداء اور ایک اسیر کا مکان مسمار کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
جمعہ-4-اگست-2017
قابض اسرائیل کی سپریم کورٹ نے فلسطینی شہریوں کو اجتماعی سزا کی پالیسی کے تحت تین فلسطینی شہداء اور ایک اسیر کا مکان مسمار کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
اتوار-2-جولائی-2017
انسانی حقوق کی تنظیم شہداء اسیران فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسلامی جہاد کے اسیر رکن 33 سالہ محمد نصرالدین مفضی علان گذشتہ 24 دنوں سے اسرائیلی جیل میں قید تنہائی کے باوجود بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
جمعرات-22-جون-2017
فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنوں نے بتایا ہے کہ سرائیلی جیل میں قید ایک 32 سالہ فلسطینی نوجوان محمد بشارات کے دونوں گردے ناکارہ ہوگئے ہیں جس کے باعث اس کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ دوسری طرف صہیونی جیل انتظامیہ محمد بشارات کی سنگین طبی صورت حال کے باوجود قصدا مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
بدھ-31-مئی-2017
اسرائیلی جیل میں 41 دنوں تک مسلسل بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی شہری رہائی کے بعد سیدھا اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
جمعہ-31-مارچ-2017
اسرائیلی جیل میں پندرہ سال قید رہنے والے ایک فلسطینی شہری کو اسرائیلی حکام نے گذشتہ روز رہا کردیا۔
جمعہ-10-فروری-2017
اسرائیل کی ایک جیل میں 30 سال سے پابند سلاسل فلسطینی 55 سالہ محمد عادل داؤد کے اہل خانہ کو اس سے ملاقات سے روک دیا گیا ہے۔
پیر-2-جنوری-2017
قابض فوج نے گذشتہ روز اسرائیلی جیل’جلبوع‘ میں پابند سلاسل اپنے بیٹے سے ملنے کے لیے آئی ایک فلسطینی خاتون کو حراست میں لے لیا۔
جمعہ-30-دسمبر-2016
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے ایک 27 سالہ اسیر نے انتظامی حراست کی ظالمانہ سزا کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
جمعہ-23-دسمبر-2016
فلسطین میں اسرائیلی جیلوں میں قید اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے نے بتایا ہے کہ قابض صہیونی انتظامیہ نے اسیر صدام غالب السعدہ کی باضابطہ قید کی سزا ختم ہونے کے بعد اسے انتظامی حراست میں ڈال دیا ہے۔
منگل-20-دسمبر-2016
فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنان نے کہا ہے کہ گذشتہ تین ماہ کے لگ بھگ عرصے سے بلا جواز انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی انس شدید کی زندگی خطرے میں ہے۔ اسیر کی زندگی بچانے کے لیے اسے انتہائی نگہداشت وارڈ منتقل کیا گیا ہے۔