
فلسطینی اسیرات اپنے اہل خانہ سے ٹیلیفون پر بات کرنے میں کامیاب
پیر-13-دسمبر-2021
اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی ماوٗں بہنوں اور بیٹیوں نے دشمن ریاست کے خلاف احتجاج کرکے اپنے اہل خانہ سے ٹیلیفون پر بات چیت کا حق حاصل کرلیا ہے۔
پیر-13-دسمبر-2021
اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی ماوٗں بہنوں اور بیٹیوں نے دشمن ریاست کے خلاف احتجاج کرکے اپنے اہل خانہ سے ٹیلیفون پر بات چیت کا حق حاصل کرلیا ہے۔
منگل-13-جولائی-2021
فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی زندانوں میں 38 فلسطینی خواتین غیرانسانی ماحول میں پابند سلاسل ہیں۔ انہیں بدترین معاشی اور حراستی مشکلات کا سامنا ہے۔ زیر حراست خواتین کو بدترین ظلم، جبر اور تشدد کا سامنا ہے اورانہیں بنیادی انسانی حقوق تک میسر نہیں ہیں۔
جمعہ-8-جنوری-2021
فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2020ٰء کے دوران قابض صہیونی حکام نے 118 فلسطینی خواتین کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا جہاں انہیں بدترین جسمانی، ذہنی اور نفسیاتی اذیتوں کا نشانہ بنایا گیا۔
پیر-2-نومبر-2020
فلسطینی محکمہ امور اسیران نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کے بدنام زمانہ قید خانے'ہشارون' میں قید کی گئی فلسطینی خواتین کو مسلسل 14 دن تک غیرانسانی ماحول میں رکھنے کے ساتھ ساتھ انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔
اتوار-19-جولائی-2020
فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ رواں سال کی پہلی شش ماہی کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 69 فلسطینی خواتین کو گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا گیا۔
پیر-9-مارچ-2020
'ہمارے بارے میں فکرمند نہ ہوں، یہاں سب خیرو عافیت ہے'۔ یہ وہ الفاظ ہیں جن سے شمالی بیت المقدس کے قلندیا کیمپ کی ایک اسیر فلسطینی بیٹی میس ابو غوش کے ہیں جو اس نے اپنے والدین کو اطمینان دلانے کے لیے ایک پیغام میں کہے۔
پیر-2-مارچ-2020
فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کے مطابق سال 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 128 فلسطینی خواتین کو حراست میں لینے کے بعد جیلوں میں قید کیا اور انہیں غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔
پیر-4-نومبر-2019
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں 39 فلسطینی خواتین پابند سلاسل ہیں۔
جمعرات-13-جون-2019
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ اسرائیل کے'دامون' حراستی مرکزمیں قید فلسطینی اسیرات نے صہیونی جیلروں کی ظالمانہ اور انتقامی پالیسی کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کی دھمکی دی ہے۔
جمعرات-7-مارچ-2019
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست فلسطینی خواتین کی سنگین پامالیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔ سنہ 1967ء کے بعد صہیونی فوج نے 16 ہزار فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔