اسرائیلی فوج کی غزہ میں فلسطینی رصدگاہ پر بمباری
ہفتہ-20-اپریل-2019
قابض صہیونی فوج نے فلسطین کےعلاقے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی ایک رصد گاہ پر بم باری کی تاہم اس کے نتیجے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
ہفتہ-20-اپریل-2019
قابض صہیونی فوج نے فلسطین کےعلاقے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی ایک رصد گاہ پر بم باری کی تاہم اس کے نتیجے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
منگل-9-اپریل-2019
قابض صہیونی فوج نےفلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے وسط میں البریج پناہ گزین کیمپ میں متعدد بم گرائے تاہم بم زرعی اراضی پر گرے جس کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
منگل-9-اپریل-2019
متعدد اسرائیلی بلڈوزروں نے غزہ کی پٹی کے شمالی سرحدی علاقے میں گذشتہ روز دراندازی کی جبکہ اسی دوران اسرائیلی بحریہ نے غزہ کے شمالی سمندری علاقے میں فلسطینی ماہی گیروں کو نشانہ بنایا۔
ہفتہ-6-اپریل-2019
اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جمعہ کی شام فلسطینی مظاہرین پر براہ راست فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم 83 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
جمعہ-5-اپریل-2019
قابض اسرائیلی فوج کے بلڈوزروں نے غزہ کی پٹی کے جنوب مشرقی سرحدی علاقے میں دراندازی کی اور محصور پٹی کے شمالی سمندری علاقے میں اسلحے سے لیس اسرائیلی کشتیوں نے فلسطینی ماہی گیروں کی کشتیووں پر فائرنگ کی۔
جمعہ-29-مارچ-2019
اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر بغیر پائلٹ ڈرون سے میزائل حملہ کیا جس کے نتیجے میں تین فلسطینی زخمی ہوگئے۔
جمعہ-29-مارچ-2019
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے حالیہ فضائی حملوں کے نتیجے میں فلسطینیوں کو دو ملین ڈالر سے زاید کا نقصان پہنچا ہے۔
جمعہ-29-مارچ-2019
اسرائیل کے ایک سرکردہ سیاسی لیڈر اور 'کحول ۔ لفان' جماعت کے سربراہ گیبی اشکنزئی نے اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی طرف سے غزہ میں حالیہ اسرائیلی فوجی کارروائی کے بعد 'وکٹری' کا نشانہ بنائے جانے کی شدید تنقید کی ہے۔
بدھ-27-مارچ-2019
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں قابض صہیونی ریاست کی طرف سے 24 چوبیس گھنٹوں کے دوران وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے جس میں 30 مکانات مکمل طور پر تباہ اور 500 کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔
بدھ-27-مارچ-2019
سوموارکی شام اور منگل کی صبح اسرائیلی فوج نے فلسطین کے محصور علاقے غزہ کے طول وعرض میں 50 سے زاید فضائی اور زمینی حملے کیے۔ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے بم گرائے گئے اور خوفناک حد تک نقصان پہنچانے والے میزائلوں کا استعمال کیا گیا۔