غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں 11 فلسطینی زخمی
ہفتہ-1-فروری-2020
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں کم سے کم 11 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
ہفتہ-1-فروری-2020
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں کم سے کم 11 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
پیر-27-جنوری-2020
اسرائیلی جنگی طیاروں نے اتوار اور سوموار کی درمیانی شب فلسطین کےعلاقے غزہ کی پٹی پربمباری کی تاہم اس کےنتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
ہفتہ-25-جنوری-2020
قابض صہیونی ریاست نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کا نہ صرف معاشی محاصرہ کر رکھا ہے بلکہ غزہ میں فلسطینیوں کا آخری ذریعہ معاش زراعت بھی تباہ و برباد کر دیا گیا ہے۔
ہفتہ-25-جنوری-2020
یہ 9 جون نہ 2006ء کا واقعہ ہے کہ 10 سالہ 'ھدیٰ غالیہ' اپنے والدین، بہن بھائیوں اور دیگر اقارب کے ہمراہ غزہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے ساحل کے قریب کھیل کود میں مصروف تھی۔ بعض بچے سمندر میں نہا رہے تھے اور کچھ باہر ریت پرکھیل رہے تھے۔
جمعرات-16-جنوری-2020
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی طرف سے متعدد اہداف پر بم باری کی گئی جس کےنتیجے میں متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے تاہم بمباری کے نتیجے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
اتوار-1-دسمبر-2019
اقوام متحدہ کے ایک سینیر عہدیدار کا فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی حالیہ بمباری اور اس کے نتیجے میں معصوم فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
ہفتہ-23-نومبر-2019
گذشتہ ہفتے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی ننگی جارحیت کے نتیجےمیں السوارکہ خاندان کے 8 افراد شہید ہو گئے تھے۔ اس خاندان کا ایک اور زخمی گذشتہ روز اسپتال میں دم توڑ گیا جس کے بعد شہداء کی تعداد 9 ہوگئی جب کہ 11 زخمی ہیں۔
جمعرات-21-نومبر-2019
اسرائیلی فوج نے شام کے علاقے القنیطرہ کے اوپر 4 راکٹوں کو فضا میں تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ہفتہ-16-نومبر-2019
فلسطینی وزارت تعلیم کے مطابق منگل سے جمعرات تک غزہ کی پٹی کے علاقے میں اسرائیلی فوج کی مسلسل اور بے رحمانہ بمباری کے نتیجے میں 6 طلباء شہید اور 15 اسکول تباہ ہوئےہیں۔
ہفتہ-16-نومبر-2019
فلسطینی وزارت محنت و آباد کاری کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں منگل اور جمعرات کے درمیان اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جارحیت کے نتیجے میں جہاں بے پناہ جانی نقصان ہوا وہیں نصف ملین ڈالر کا معاشی خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔