چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ محاصرہ

سیاست دانوں کا صدر محمود عباس پر غزہ کے خلاف سازش کا الزام

فلسطین کے سرکردہ سیاسی رہ نماؤں نے صدر محمود عباس پر غزہ کی پٹی کے عوام کے خلاف سازش کا الزام عاید کرتے ہوئے ان کی غزہ بارے پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

تونائی کا بحران، غزہ کے سیکڑوں مریضوں کی زندگیاں خطرے میں

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں توانائی کے بحران کے شدت اختیار کرنے کےبعد انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ بجلی کی عدم دسیتابی کے باعث اسپتالوں میں زیرعلاج سیکڑوں مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ چکی ہیں۔

غزہ کے خلاف سازشیں کرنے والے خود پھنس گئے:ھنیہ

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کےسیاسی شعبے کے نائب صدر اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے گرد گھیرا تنگ کرنے والے خود تنگی کا شکار ہوچکے ہیں۔ان کا کہناہے کہ اسرائیلی دشمن کی قید میں موجود فلسطینی اسیران کی رہائی کی منزل زیادہ دور نہیں رہی۔ القسام کمانڈر مازن فقہا کے قاتلوں کو جلد بےنقاب کریں گے۔

محمود عباس ۔ ٹرمپ ملاقات ایک نئی فریبی چال

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس بھی بالاخر اگلے مہینے اسرائیل نواز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مہمان بننے جا رہے ہیں۔ وائیٹ ہاؤس کے بیان کے مطابق ’تکنیکی وجوہات‘ کی بناء پر صدر عباس اور ٹرمپ کی ملاقات میں تاخیر ہوئی تھی جس کے بعد تین مئی کو یہ ملاقات طے کرلی گئی ہے۔

بجلی کے بحران سے غزہ میں صحت کا شعبہ سنگین خطرات سے دوچار

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ریڈ کراس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ بجلی کے بحران نے صحت کے شعبے کو سنگین خطرات سے دوچار کیا ہے اور اسپتالوں میں موجود فلسطینی مریضوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔

ناکہ بندی کے خلاف غزہ میں انسانی حقوق ہائی کمشن کے باہر دھرنا

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ٹریڈ یونین کے زیراہتمام گذشتہ روز اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمشن کے دفتر باہر احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ مظاہرین نے اقوام متحدہ اور عالمی ادارے کے اہلکاروں کی توجہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ معاشی پابندیوں کی جانب مبذول کرائی۔

غزہ میں احتجاجی مظاہرے جاری، محمود عباس سے استعفے کا مطالبہ

فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غزہ کی پٹی کے عوام کو معاشی مراعات سے محروم کرنے کی ظالمانہ پالیسی کے خلاف عوام مسلسل سراپا احتجاج ہیں۔ کل منگل کو غزہ کے کئی مقامات پر فلسطینی صدر محمود عباس کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین نے غزہ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی، بجلی کے بلوں میں اضافہ، نئے ٹیکسوں کا نفاذ اور ایندھن کی سپلائی روکے جانے کی شدید مذمت کی۔ غزہ میں ہونے والے مظاہروں میں شریک شہری سخت غصے میں تھے اور انہوں نے صدر محمود عباس سے فوری طور پر استعفیٰ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔

ایندھن ختم، غزہ کا اکلوتا بجلی گھر بھی بند ہوگیا

فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے انتقامی سیاست کے تحت غزہ کی پٹی کو بجلی پیدا کرنے کے لیے ایندھن کی سپلائی معطل ہونے کے بعد غزہ کا اکلوتا بجلی گھر بھی بند ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں مقامی آبادی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

محمود عباس نے اسرائیل کی ’نیابت‘ میں غزہ پر جنگ مسلط کردی

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے فلسطینی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی اور شہداء اسیران کے اہل خانہ کو ملنےوالے معاوضوں میں کمی کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس کا کہنا ہےکہ محمود عباس اسرائیل کے ایجنٹ بن گئے اور انہوں نے صہیونی ریاست کی نیابت میں غزہ کی پٹی پر چوتھی جنگ مسلط کردی ہے۔

فلسطینی اتھارٹی نےغزہ میں سماجی بہبود کے فنڈ بند کردیئے

فلسطینی ذرائع ابلاغ نےانکشاف کیا ہے رام اللہ اتھارٹی نے نہ صرف غزہ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فی صد کمی کی ہے بلکہ غزہ کی پٹی کے سماجی بہبود کے فنڈز بھی روک دیے ہیں جس کے نتیجے میں 630 فلسطینی خاندان براہ راست متاثر ہوں گے۔