
سیاست دانوں کا صدر محمود عباس پر غزہ کے خلاف سازش کا الزام
منگل-25-اپریل-2017
فلسطین کے سرکردہ سیاسی رہ نماؤں نے صدر محمود عباس پر غزہ کی پٹی کے عوام کے خلاف سازش کا الزام عاید کرتے ہوئے ان کی غزہ بارے پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
منگل-25-اپریل-2017
فلسطین کے سرکردہ سیاسی رہ نماؤں نے صدر محمود عباس پر غزہ کی پٹی کے عوام کے خلاف سازش کا الزام عاید کرتے ہوئے ان کی غزہ بارے پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ہفتہ-22-اپریل-2017
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں توانائی کے بحران کے شدت اختیار کرنے کےبعد انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ بجلی کی عدم دسیتابی کے باعث اسپتالوں میں زیرعلاج سیکڑوں مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ چکی ہیں۔
ہفتہ-22-اپریل-2017
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کےسیاسی شعبے کے نائب صدر اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے گرد گھیرا تنگ کرنے والے خود تنگی کا شکار ہوچکے ہیں۔ان کا کہناہے کہ اسرائیلی دشمن کی قید میں موجود فلسطینی اسیران کی رہائی کی منزل زیادہ دور نہیں رہی۔ القسام کمانڈر مازن فقہا کے قاتلوں کو جلد بےنقاب کریں گے۔
ہفتہ-22-اپریل-2017
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس بھی بالاخر اگلے مہینے اسرائیل نواز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مہمان بننے جا رہے ہیں۔ وائیٹ ہاؤس کے بیان کے مطابق ’تکنیکی وجوہات‘ کی بناء پر صدر عباس اور ٹرمپ کی ملاقات میں تاخیر ہوئی تھی جس کے بعد تین مئی کو یہ ملاقات طے کرلی گئی ہے۔
جمعہ-21-اپریل-2017
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ریڈ کراس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ بجلی کے بحران نے صحت کے شعبے کو سنگین خطرات سے دوچار کیا ہے اور اسپتالوں میں موجود فلسطینی مریضوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔
جمعرات-20-اپریل-2017
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ٹریڈ یونین کے زیراہتمام گذشتہ روز اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمشن کے دفتر باہر احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ مظاہرین نے اقوام متحدہ اور عالمی ادارے کے اہلکاروں کی توجہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ معاشی پابندیوں کی جانب مبذول کرائی۔
بدھ-19-اپریل-2017
فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غزہ کی پٹی کے عوام کو معاشی مراعات سے محروم کرنے کی ظالمانہ پالیسی کے خلاف عوام مسلسل سراپا احتجاج ہیں۔ کل منگل کو غزہ کے کئی مقامات پر فلسطینی صدر محمود عباس کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین نے غزہ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی، بجلی کے بلوں میں اضافہ، نئے ٹیکسوں کا نفاذ اور ایندھن کی سپلائی روکے جانے کی شدید مذمت کی۔ غزہ میں ہونے والے مظاہروں میں شریک شہری سخت غصے میں تھے اور انہوں نے صدر محمود عباس سے فوری طور پر استعفیٰ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔
پیر-17-اپریل-2017
فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے انتقامی سیاست کے تحت غزہ کی پٹی کو بجلی پیدا کرنے کے لیے ایندھن کی سپلائی معطل ہونے کے بعد غزہ کا اکلوتا بجلی گھر بھی بند ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں مقامی آبادی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
اتوار-16-اپریل-2017
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے فلسطینی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی اور شہداء اسیران کے اہل خانہ کو ملنےوالے معاوضوں میں کمی کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس کا کہنا ہےکہ محمود عباس اسرائیل کے ایجنٹ بن گئے اور انہوں نے صہیونی ریاست کی نیابت میں غزہ کی پٹی پر چوتھی جنگ مسلط کردی ہے۔
منگل-11-اپریل-2017
فلسطینی ذرائع ابلاغ نےانکشاف کیا ہے رام اللہ اتھارٹی نے نہ صرف غزہ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فی صد کمی کی ہے بلکہ غزہ کی پٹی کے سماجی بہبود کے فنڈز بھی روک دیے ہیں جس کے نتیجے میں 630 فلسطینی خاندان براہ راست متاثر ہوں گے۔