جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ جنگ کی ناکامی

ریزرو فورس ختم،اسرائیلی فوج بھرتی کے بحران کا شکار ہوچکی:بلومبرگ

امریکی بلومبرگ نیوز ایجنسی نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج افرادی قوت کی کمی کا شکار ہے اور سات اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی پر جاری نسل کشی کی جنگ کی روشنی میں ریزرو فورسز تھکن کا شکار ہیں۔

’سیف القدس‘ معرکے میں صہیونی فوج کی ناکامیوں پرمبنی رپورٹ

بدھ کواسرائیلی غاصب ریاست کے مبصر کی رپورٹ میں سیف القدس کی جنگ کے واقعات کا سامنا کرنے میں صہیونی ریاست کی "خامیوں" اور ناکامیوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔ ان میں "ہوم فرنٹ" کی سطح پر صہیونی فوج کی ناکامیاں زیادہ نمایاں ہیں۔

صہیونی صیاد اپنے ہی دام میں پھنس گیا!

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر جولائی اور اگست 2014ء کومسلط کردہ جنگ کے حوالے سے اسرائیل کے ’اسٹیٹ کنٹرولر‘ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ نے صہیونی ریاست کے سیاسی، حکومتی، فوجی اور انٹیلی جنس حلقوں میں ایک نیا بھونچال پیدا کردیا ہے۔ اس رپورٹ میں غزہ جنگ سے متعلق اسرائیل کے جاری کردہ گمراہ کن پروپیگنڈے کے ان تمام جھوٹے اور من گھڑت دعوؤں کی قلعی کھول دی گئی ہے جو اب تک حکومت، فوج اور انٹیلی جنشیا کی جانب سے بیان کیے جاتے رہے ہیں۔ اسٹیٹ کنٹرول کی رپورٹ میں واضح طورپر کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر سنہ دو ہزار چودہ کی جنگ میں اسرائیل کو شرمناک ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔ جنگ میں ہونے والے غیرمعمولی جانی اور مالی نقصان کے بارے میں حقائق سے قوم کو آگاہ کرنے کے بجائے قوم سے حقائق پوشیدہ رکھے گئے۔ اس رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ سنہ 2014ء کی 51 روزہ جنگ میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور وزیر دفاع موشے یعلون پرالزام عاید کیا گیا ہے کہ انہوں نے اس جنگ کے حقائق قوم سے خفیہ رکھے ہیں۔ حتیٰ کہ انہوں نے جنگ کے حقائق کے بارے میں پارلیمنٹ اور کابینہ کو بھی مطلع نہیں کیا ہے۔