جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ تنازع

’’غزہ میں اسرائیلی مظالم پر عالمی قوتوں کی خاموشی قابل مذمت ہے‘‘

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ غزہ اس وقت بدترین بمباری کے بعد کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے اور اس پر عالمی قوتوں کی خاموشی اتنی ہی قابل مذمت اور تشویشناک ہے جتنے اسرائیل کے مظالم۔

غزہ میں اسرائیلی جنگ: فلسطینی شہدا کی تعداد 39550 ہو گئی

غزہ میں قائم فلسطینی وزارت صحت نے اسرائیلی جنگ میں فلسطینیوں کی شہادتوں کے بارے میں ہفتے کے روز تازہ اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔ ان اعداد وشمار کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری اور ٹینکوں کی گولہ باری سے کم از کم 39550 فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں۔

وزیر اعظم پاکستان کا خانیونس میں اسرائیلی کارروائی پر مذمتی بیان

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے فلسطین کے علاقے خان یونس میں جاری اسرائیلی فورسز کی پرتشدد کارروائیوں کی شدید مذمت اور گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے ’’کہ عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔‘‘

اسرائیل کا اپنے فوجی اڈے پر ایرانی حملے سے تباہی کا اعتراف

اتوار کے روز اسرائیلی قابض فوج نے اعتراف کیا ہے کہ ایرانی اہداف کے خلاف صیہونی ریاست کے سابقہ جرائم کے جواب میں جاری ایرانی حملے میں ان کے فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

غزہ تنازع ایک ظالم اور مظلوم کے درمیان جنگ ہے: وزیر اعظم پاکستان

پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری تنازع ایک ظالم اور مظلوم کے درمیان جنگ ہے۔