جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ تعمیر نو

’غزہ میں تعمیر نو میں تاخیر کا اقوام متحدہ بھی قصور وار ہے‘

فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں نے جنگ سے تباہ حال غزہ کے علاقے میں بحالی اور تعمیرنو کی اسکیموں میں تاخیر کی ذمہ داری اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی پر عاید کرنے کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کو بھی اس کا قصور وار قرار دیا ہے۔

غزہ کے لیے ملنے والے فنڈز فلسطینی اتھارٹی کے زیراستعمال

فلسطین کا علاقہ غزہ پٹی اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی بار بار کی جنگوں کے نتیجے میں بری طرح متاثر ہوا ہے۔ عالمی سطح پر غزہ میں تعمیر نو اور بحالی کے لیے امداد کی فراہمی میں کمی کے ساتھ ساتھ فلسطینی اتھارٹی بھی تعمیرنومیں عملی رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے۔ غزہ میں فلسطینی وزیر برائے محنت کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں تعمیر نو اور بحالی کے لیے عالمی برادری کی طرف سے ملنےوالی امداد فلسطینی اتھارٹی اپنے دیگر منصوبوں پر خرچ کررہی ہے اور غزہ کے ہزاروں خاندان مکان کی چھت سے محروم ہیں۔

سعودی عرب کی محصورین غزہ کے لیے 80 ملین ڈالر کی امداد

سعودی عرب کی طرف سے محصورین غزہ کے لیے 80 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی گئی ہے۔ یہ رقم اقوام متحدہ کے امدادی اداروں’یو این ڈی پی‘، ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’اونروا‘ اور غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت محنت کی طرف سے دی گئی ہے۔

جرمنی کا غزہ میں جنگ سے متاثرہ شہریوں کے لیے 100 مکانات کی تعمیر اعلان

جرمنی کی حکومت نے فلسطین کے جنگ سے متاثرہ علاقے غزہ کی پٹی میں 100 مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا ہے۔ جرمن حکام غزہ کی پٹی میں مکانات کی تعمیر کا منصوبہ اقوام متحدہ کےاشتراک سے شروع کریں گے۔

جرمنی کی غزہ تعمیر نو کے لئے 93 لاکھ ڈالر کی امداد

اقوام متحدہ کی تنظیم برائے برائے ریلیف اینڈ ورک ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین [انروا] نے اعلان کیا ہے کہ اسے جرمنی کی جانب سے 2014ء میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں تباہ ہونے والے گھروں کی تعمیر نو اور مرمت کے لئے 9٫3 ملین ڈالر کی رقم موصول ہوگئی ہے۔