
اسرائیلی فورسز کا”عوفر” جیل پر دھاوا، قیدیوں پر تشدد
جمعرات-10-فروری-2022
کل بدھ کو قابض اسرائیلی فوج نے عوفر جیل پر دھاوا بولا اور قیدیوں پر تشدد کیا گیا۔
جمعرات-10-فروری-2022
کل بدھ کو قابض اسرائیلی فوج نے عوفر جیل پر دھاوا بولا اور قیدیوں پر تشدد کیا گیا۔
پیر-15-فروری-2021
اسرائیل کی 'عوفر' جیل میں پابند سلاسل فلسطینیوں نے آج سوموار سے قیدیوں کی مسلسل تفتیش اور ان پر بڑھتے تشدد کے خلاف احتجاجی اقدامات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جمعرات-12-نومبر-2020
قابض صہیونی فوج نے سابق فلسطینی وزیر برائے امور اسیران خالد ابو عرفہ کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
منگل-29-ستمبر-2020
اسرائیلی حکام نے اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' کے بزرگ رہ نما عبدالخالق النتشہ کو عوفر جیل سے جزیرہ نما النقب کی جیل منتقل کردیا ہے۔عو
منگل-22-ستمبر-2020
اسیران اور اپنی سزا پوری کرکے رہاہونے والے سابق اسیران کے حنظلہ مرکز نے سوموار کے روز کہا کہ عوفر جیل میں 300 سے زیادہ اسیران بھوک ہڑتال کی تیاری کر رہے ہیں۔
منگل-22-ستمبر-2020
فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میںبتایا گیا ہے کہ صہیونی ریاست کی بدنام زمانہ 'عوفر' جیل میں قید 300 فلسطینیوں نے جیلروں کے مظالم کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
بدھ-9-ستمبر-2020
فلسطینی حکام اور انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی 'عوفر' جیل کے وارڈ نمبر 14 میں مزید 12 فلسطینی کرونا کی وبا کا شکار ہوگئے ہیں جس کے بعد انہیں دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ کردیا گیا ہے۔
جمعرات-11-جون-2020
فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کے مطابق اسرائیل کی عوفر نامی ایک فوجی عدالت نے اسیر عمر سمیر الریماوی کی 35 سال قید کی سزا کو تا حیات عمر قید سزا میں تبدیل کردی ہے۔ عدالت نے الریماوی کے دوسرے ساتھی اسیر احمد ایوب عبید کی 32 سال قید کی سزا کو برقرار رکھا ہے۔
بدھ-15-اپریل-2020
اسرائیلی فوج کی طرف سے حراست میں لیے گئے دو فلسطینی طلباء کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی گئی ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی حکام کی جانب سے متعدد فلسطینیوں کو عوفر جیل میں منتقل منتقل کردیا ہے۔
جمعرات-20-فروری-2020
فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق اسرائیل کی فوجی عدالت عوفر نے 21 سالہ مریض فلسطینی نوجوان محمد علی طقاطقہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع کردی ہے۔ اسرائیلی عدالت کی طرف سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب دوسری طرف محمد علی طقاطقہ کے گردوں میں شدید تکلیف ہے اور ایک ہفتے میں اس کا تین بار ڈائلائیسز کیا جاتا ہے۔