جمعه 15/نوامبر/2024

عراق میں فلسطینی

عراق میں اسلامی مزاحمت کی اسرائیلی شہر ایلات پر بمباری

عراق میں اسلامی مزاحمت نے اعلان کیا کہ اس نے جمعہ کی شام مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں واقع ایلات میں ایک اہم ہدف کو ڈرون کے ذریعے بمباری کی۔

"مسلمان علماء” کی عراق میں فلسطینیوں کے خلاف فیصلے کی مذمت

کل منگل کو عراق میں مسلم اسکالرز کی انجمن نے عراق میں مقیم فلسطینیوں کے خلاف "حکومتی خلاف ورزیوں" کے جاری رہنے کی مذمت کی، خاص طور پر ایک حالیہ فیصلے کی مذمت کی ہے۔ خیال رہے کہ حال ہی میں عراقی حکومت نے ایک نیا فیصلہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ایک ماہ یا اس سے زیاہ وقت بیرون ملک گذارنے والے فلسطینیوں کا عراق میں دوبارہ داخلہ روکا جائے گا۔

عراق میں عالمی کانفرنس، فلسطینی کاز کی ہرسطح پرحمایت کا مطالبہ

عراق کے مذہبی اہمیت کے حامل تاریخی شہر کربلا میں فلسطینی قوم کے نصب العین کی حمایت اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کےخلاف منعقدہ کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی۔ کانفرنس میں 60 ممالک کی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔

عراقی فضائی کمپنی اور اسرائیلی کمپنی کے درمیان معاہدے کا انکشاف

ایک عراقی رکن پارلیمنٹ نے عراقی مالیاتی کنٹرول اور سالمیت کے اداروں سے عراقی شہری ہوابازی کے خلاف قانونی اقدامات کرنے، قابض ریاست سے منسلک سکیورٹی کمپنی کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کا مطالبہ دہرایا ہے۔

حماس کا عراقی قبائل کے فلسطینی کی حمایت کے اعلان کا خیر مقدم

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے 20 عراقی قبائل کی طرف سے فلسطینی عوام کے حقوق اور فلسطینی کاز کی حمایت کرنے کے"اعلان فلسطین " پر دستخط کرنے کو سراہا ہے۔ اس علان میں عراقی قبائل نے فلسطین اور فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت کی تجدید کی ہے۔

عراق کی جیلوں میں قید فلسطینیوں کا انجام کیا ہوگا؟

یہ سنہ 2006ء میں سردیوں کی ایک رات تھی جب نقاب پوش ملیشیا کے مسلح جنگجوئوں نے بغداد میں رہائش پذیر ایک فلسطینی پناہ گزین خالد مصطفیٰ محمود کی رہائش گاہ پرچھاپہ مارا۔ یہ گروپ عراق پرامریکی یلغار کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ملیشیائوں میں سے ایک تھا۔ خالد مصطفیٰ محمود کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا تھا۔

عراق میں 300 فلسطینی خاندانوں کو بے گھر ہونے کا خطرہ

عراق میں انسانی حقوق کےہائی کمیشن علی البیاتی کا کہنا ہے کہ عراق میں پناہ گزین کمیشن کی طرف سے رہائشی ضروریات کے لیے رقم کی فراہمی روکے جانے کے باعث تین سو فلسطینی خاندان بے گھر ہونے کے خطرے سے دوچار ہوگئے ہیں۔