"عتصیون”نامی صہیونی عقوبت خانے میں اسیران کو بدترین حالات کا سامنا
جمعرات-13-دسمبر-2018
اسرائیل کے "عتصیون" نامی ایک عقوبت خانے میں قید فلسطینیوں کو بدترین حالات کا سامنا ہے۔
جمعرات-13-دسمبر-2018
اسرائیل کے "عتصیون" نامی ایک عقوبت خانے میں قید فلسطینیوں کو بدترین حالات کا سامنا ہے۔
منگل-27-نومبر-2018
ویسے تو فلسطین کے دو درجن سے زاید عقوبت خانے فلسطینی اسیران پرظلم کے پہاڑ توڑںے اور ان کے عزم کو شکستہ کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں مگر ان میں بعض اپنی انسانیت سوزی میں بدنامی کی حد تک مشہور ہیں۔ انہی میں دریائے اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے شمال میں واقع العروب پناہ گزین کیمپ سے 3 کلو میٹر کی مسافت پر واقع "عتصیون" قید خانہ بھی ہے۔
منگل-17-جولائی-2018
اسرائیل کی ایک فوج داری عدالت نے مقبوضہ مغربی کنارے سے کے جنوبی شہر الخلیل سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی شہری کو چودہ سال قید اور پانچ لاکھ شیکل جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔
جمعہ-15-جون-2018
فلسطینی اسیران سوسائٹی کا کہنا ہے کہ عتصیون کی جیل میں قید فلسطینی اسیران کو ماہ رمضان کے دوران خصوصا مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
جمعہ-15-ستمبر-2017
فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے بتایا ہے کہ صہیونی فوج نے 12 ستمبر کو چار فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے گرفتاری کے وقت ان کے اہل خانہ اور بچوں کی موجودگی میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
جمعہ-23-ستمبر-2016
فلسطینی اسیران کی بہبود کے لئے کام کرنے والے ادارے فلسطینی اسیران سوسائٹی نے کہا ہے کہ عتصیون تفتیشی مرکز میں رکھنے جانے والے پانچ فلسطینی اسیران کو شدید تشدد اور جیل میں انتہائی ناروا سلوک کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔