قاتل کی رہائی صہیونی عدلیہ کی نسل پرستی پر مہر تصدیق ثبت!
جمعہ-11-مئی-2018
حال ہی میں اسرائیلی جیل میں ایک زخمی فلسطینی کو بغیر کسی وجہ کے گولیاں مار کر شہید کرنے کے الزام میں چند ماہ کی قید کاٹنے کے بعد اس کےقاتل فوجی ’الیور ازاریا‘ کو رہا کردیا۔
جمعہ-11-مئی-2018
حال ہی میں اسرائیلی جیل میں ایک زخمی فلسطینی کو بغیر کسی وجہ کے گولیاں مار کر شہید کرنے کے الزام میں چند ماہ کی قید کاٹنے کے بعد اس کےقاتل فوجی ’الیور ازاریا‘ کو رہا کردیا۔
پیر-7-مئی-2018
فلسطینی شہری عبدالفتاح الشریف کے قاتل اسرائیلی فوجی ایلور عزریہ کو اسرائیلی فوجی عدالت جمعرات کے روز رہا کرسکتی ہے۔
منگل-20-مارچ-2018
اسرائیلی فوج کی طرف سے قیدیوں کی سزا کی معافی کی ذمہ دار کمیٹی کی طرف سے فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کے قاتل فوجی کی سزائے قید میں تخفیف کے بعد 10 مئی کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعرات-10-اگست-2017
گذشتہ برس ایک نہتے اور زخمی فلسطینی نوجوان کو بے رحمی سے گولیاں مار کر قتل کرنے میں مجرم قرار دیا گیا اسرائیلی فوجی اہلکار کل بدھ نو اگست سے اس کیس میں جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
پیر-31-جولائی-2017
ایک نہتے پہلے سے شدید زخمی فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کو گولیاں مار کر شہید کرنے کے سنگین جرم میں ملوث اسرائیلی فوجی اہلکار کو عدالت کی طرف سے مجرم قرار دیے جانے کے بعد اب اس کی سزا کی توثیق کردی گئی ہے۔
بدھ-22-فروری-2017
صہیونی ریاست کی ایک فوجی عدالت نے زخمی اور نہتے فلسطینی نوجوان کے دانستہ وحشیانہ قتل کے مجرم اسرائیلی فوجی کو صرف اٹھارہ ماہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
ہفتہ-7-جنوری-2017
اسرائیل کی ایک فوجی عدالت کی جانب سے فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کے مجرمانہ قتل میں ملوث فوجی اہلکار ’الیور ازاریا‘ ’غیر ارادی قتل‘ کا مجرم قرار دینے پرانسانی حقوق کی تنطیموں نے شدید مذمت کی ہے۔
جمعہ-6-جنوری-2017
ایک نہتے پہلے سے شدید زخمی فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کو گولیاں مار کر شہید کرنے کے سنگین جرم میں ملوث اسرائیلی فوجی اہلکار کو عدالت کی طرف سے مجرم قرار دیے جانے کے بعد صہیونی حکومت اور انتہا پسند حلقے کوئلوں پر لوٹ رہے ہیں۔
ہفتہ-3-ستمبر-2016
اسرائیلی فوج کی طرف سے ایک فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے کے وقت ویڈیو فوٹیج بنانے والے فلسطینی عماد ابو شمسیہ کوسنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ دوسری جانب صہیونی پولیس کی طرف سے بھی ابو شمسیہ پر سخت دباؤ ڈالا جا رہا اور ان سے کہا جا رہا ہے کہ وہ قتل کی دھمکیوں پر شکایت درج نہ کرائیں۔
پیر-1-اگست-2016
اسرائیل کے ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیاہے کہ رواں سال مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں ایک زخمی فلسطینی کو بے رحمی سے گولیاں مار کر شہید کرنے والے فوجی اہلکار کے والدین نے ماضی میں متعدد مرتبہ فلسطینیوں کے قتل اور فلسطینی خواتین کی عصمت دری کا مطالبہ کیا تھا۔