جمعه 15/نوامبر/2024

عبدالفتاح الشریف

قاتل کی رہائی صہیونی عدلیہ کی نسل پرستی پر مہر تصدیق ثبت!

حال ہی میں اسرائیلی جیل میں ایک زخمی فلسطینی کو بغیر کسی وجہ کے گولیاں مار کر شہید کرنے کے الزام میں چند ماہ کی قید کاٹنے کے بعد اس کےقاتل فوجی ’الیور ازاریا‘ کو رہا کردیا۔

فلسطینی شہری کے قاتل صہیونی فوجی کی رہائی کا امکان

فلسطینی شہری عبدالفتاح الشریف کے قاتل اسرائیلی فوجی ایلور عزریہ کو اسرائیلی فوجی عدالت جمعرات کے روز رہا کرسکتی ہے۔

فلسطینی نوجوان کے قاتل صہیونی فوجی کو رہا کرنے کا فیصلہ

اسرائیلی فوج کی طرف سے قیدیوں کی سزا کی معافی کی ذمہ دار کمیٹی کی طرف سے فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کے قاتل فوجی کی سزائے قید میں تخفیف کے بعد 10 مئی کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

فلسطینی نوجوان کا قاتل یہودی فوجی کل سے جیل منتقل

گذشتہ برس ایک نہتے اور زخمی فلسطینی نوجوان کو بے رحمی سے گولیاں مار کر قتل کرنے میں مجرم قرار دیا گیا اسرائیلی فوجی اہلکار کل بدھ نو اگست سے اس کیس میں جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

فلسطینی کےقاتل اسرائیلی فوجی کی سزا کے خلاف اپیل مسترد

ایک نہتے پہلے سے شدید زخمی فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کو گولیاں مار کر شہید کرنے کے سنگین جرم میں ملوث اسرائیلی فوجی اہلکار کو عدالت کی طرف سے مجرم قرار دیے جانے کے بعد اب اس کی سزا کی توثیق کردی گئی ہے۔

صہیونی عدالت کا انصاف،نہتے فلسطینی کے قاتل کو صرف 18 ماہ قید

صہیونی ریاست کی ایک فوجی عدالت نے زخمی اور نہتے فلسطینی نوجوان کے دانستہ وحشیانہ قتل کے مجرم اسرائیلی فوجی کو صرف اٹھارہ ماہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔

اسرائیلی عدالتوں نے قتل عمد کے دروازے کھول دیے: انسانی حقوق گروپ

اسرائیل کی ایک فوجی عدالت کی جانب سے فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کے مجرمانہ قتل میں ملوث فوجی اہلکار ’الیور ازاریا‘ ’غیر ارادی قتل‘ کا مجرم قرار دینے پرانسانی حقوق کی تنطیموں نے شدید مذمت کی ہے۔

ظالم صہیونی حکومت قاتل فوجی کو سزا سے بچانے کے لیے میدان میں کود پڑی

ایک نہتے پہلے سے شدید زخمی فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کو گولیاں مار کر شہید کرنے کے سنگین جرم میں ملوث اسرائیلی فوجی اہلکار کو عدالت کی طرف سے مجرم قرار دیے جانے کے بعد صہیونی حکومت اور انتہا پسند حلقے کوئلوں پر لوٹ رہے ہیں۔

شہید فلسطینی کی ویڈیو بنانے والے فوٹو گرافر کو اسرائیلی دھکمیاں

اسرائیلی فوج کی طرف سے ایک فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے کے وقت ویڈیو فوٹیج بنانے والے فلسطینی عماد ابو شمسیہ کوسنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ دوسری جانب صہیونی پولیس کی طرف سے بھی ابو شمسیہ پر سخت دباؤ ڈالا جا رہا اور ان سے کہا جا رہا ہے کہ وہ قتل کی دھمکیوں پر شکایت درج نہ کرائیں۔

’یہودی والدین بچوں کو فلسطینیوں کے قتل اور عصمت دری کی تعلیم دیتے ہیں‘

اسرائیل کے ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیاہے کہ رواں سال مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں ایک زخمی فلسطینی کو بے رحمی سے گولیاں مار کر شہید کرنے والے فوجی اہلکار کے والدین نے ماضی میں متعدد مرتبہ فلسطینیوں کے قتل اور فلسطینی خواتین کی عصمت دری کا مطالبہ کیا تھا۔