چهارشنبه 30/آوریل/2025

عالمی عدالت انصاف

اسرائیلی لیڈروں کے ٹرائل کے لیے نئی عدالت قائم کرنے کا مطالبہ

سابق فلسطینی وزیر برائے امور اسیران عیسیٰ قراقع نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم کے خلاف صہیونی ریاست کے جرائم پر عالمی ضمیر مردہ ہوچکا ہے۔ صہیونی ریاست کے جنگی مجرم لیڈروں کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے انسانی ضمیر کی عدالت تشکیل دی جانی چاہیے۔

یہودی آباد کاری کا معاملہ عالمی عدالت میں لے جانے کا فیصلہ

فلسطینی اتھارٹی نے ملک میں جاری یہودی توسیع پسندی کے غیر قانونی منصوبوں کا معاملہ عالمی عدالت انصاف’آئی سی سی‘ میں لے جانے کی تیاری شروع کی ہے۔

اسرائیلی جنگی مجرموں کا تعاقب، عالمی عدالت انصاف میں 6 یاداشتیں پیش

انسانی حقوق کی تنظیموں فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث صہیونیوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف ’آئی سی سی‘ میں ثبوت، شواہد اور حقائق پرمبنی چھ دستاویزات جمع کرائی ہیں۔ ان دستاویزات میں سات بار عالمی عدالت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطین میں جنگی جرائم کے مرتکب صہیونی سیاسی اور عسکری لیڈروں کے خلاف کارروائی شروع کرے۔

فلسطین: یہودی بستیوں کا معاملہ عالمی عدالت انصاف میں اٹھانے کا اعلان

فلسطینی اتھارٹی نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی غیرقانونی یہودی بستیوں کی تعمیر اور توسیع کا معاملہ ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوج داری عدالت میں اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔

عالمی عدالت انصاف کے معائنہ کاروں کا پانچ روزہ دورہ فلسطین جاری

اسرائیلی حکومت کی طرف سے مشروط طور پر اجازت ملنے کے بعد عالمی عدالت انصاف [آئی سی سی] کے معائنہ کاروں کا ایک گروپ مقبوضہ فلسطین میں اپنا پانچ روزہ دورہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

اسرائیلی جرائم عالمی عدالت انصاف میں لیجانے پر فلسطینی کمیشن کا اجلاس

فلسطینی شہریوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کو بین لاقوامی عدالت انصاف میں لے جانے کے لیے قائم کردہ فلسطینی قومی سپریم فالو اپ کمیشن کا اجلاس گذشتہ روز صائب عریقات کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے صہیونی مظالم کو عالمی فورمز پر اٹھائے جانے کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔