جمعه 15/نوامبر/2024

طبی غفلت

35 سال سے جیل میں قید فلسطینی کی حالت انتہائی خراب ہو گئی

فلسطینی قیدی محمد داود کی صحت جیل میں مزید بگڑ گئی ہے۔ اسرائیلی جیل انتظامیہ اور قابض اسرائیلی اتھارٹی کی طرف سے بیمار فلسطینی قیدی کو جان بوجھ کر طبی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

ہارٹ اٹیک کے بعد فلسطینی قیدی کی حالت بگڑ گئی، جیل سے ہسپتال منتقل

اسرائیلی قابض اتھارٹی کی جیل نافحہ سے دل کا دورہ پڑنے کے بعد ایک فلسطینی قیدی کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

سنہ 1967ء کے بعد اسرائیلی زندانوں میں 226 فلسطینی شہید

کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 1967ء کے بعد اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل 226 فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کیا۔

کینسر میں مبتلا فلسطینی اسرائیلی اسپتال میں زنجیروں میں قید

فلسطینی محکمہ امور اسیران کا کہنا ہےکہ اسرائیل میں قید کینسر کے شکار ایک فلسطینی کو صہیونی ریاست کے'برزلائے'اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اسے بستر علالت زنجیروں میں جکڑ کر رکھا گیا ہے۔ اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔

اسرائیلی جیلروں کی مجرمانہ غفلت، فلسطینی بچہ بینائی کھو بیٹھا

انسانی حقوق کی تنظیم ’کلب برائے اسیران‘ کے مطابق اسرائیلی زندانوں میں زیر حراست فلسطینی بچے کے علاج میں مجرمانہ غفلت کے باعث اس کی بینائی چلی گئی ہے۔

زخمی حالت میں قید فلسطینی اسیرات کی درد بھری داستان!

قابض صہیونی ریاست کی جیلوں میں قید ہزاروں فلسطینیوں میں دسیوں خواتین بھی شامل ہیں۔ ان میں سے بعض خواتین کو اسرائیلی فوج کی جانب سے گولیاں مارکر زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا، مگر صہیونی زندانوں میں زخموں سے چور ان فلسطینی خواتین کا کوئی پرسان حال نہیں۔ نہ تو انسانی حقوق کی تنظیم ریڈ کراس کو جیل میں قید زخمی اسیرات کی دیکھ بحال اور ان کےعلاج کی اجازت دی جاتی ہے اور نہ صہیونی جیلر ان کی قابل رحم حالت پر کوئی توجہ دیتے ہیں۔