’فیس بک‘ 500 فلسطینیوں کی ظالمانہ گرفتاری کی موجب!
جمعرات-10-مئی-2018
سوشل میڈیا پر سرگرمیوں کی آڑ میں فلسطینیوں کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتاریاں اور ان پر تشدد اب معمول بن چکا ہے۔
جمعرات-10-مئی-2018
سوشل میڈیا پر سرگرمیوں کی آڑ میں فلسطینیوں کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتاریاں اور ان پر تشدد اب معمول بن چکا ہے۔
جمعرات-3-مئی-2018
فلسطین کے علاقے غزہ اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں کوبر قصبے سے تعلق رکھنے والے 40 سالہ فلسطینی اسیر نے بلا جواز انتظامی قید کے خلاف اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔
بدھ-30-نومبر-2016
چلی کی ایک عدالت میں اسرائیلی سپریم کورٹ کے تین ججوں کے خلاف انسانیت اور جنگی جرائم کے الزام میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔ اس امر کا انکشاف اسرائیلی میڈیا ذرائع نے کیا ہے۔
جمعہ-16-ستمبر-2016
اسرائیل کے ایک موقرعبرانی اخبار نے پہلی بارفوج کے حوالے سے ایک حساس رپورٹ شائع کی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایک سابقہ جنگ[جس کا حوالہ نہیں دیا گیا] میں قیدی بنائے گئے بڑی تعداد میں عرب شہریوں کو اجتماعی طور پرنہایت سفاکیت کے ساتھ موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔ بعد ازاں شہید کیے گئے عرب قیدیوں کو اجتماعی قبروں میں دفن کیا گیا۔
ہفتہ-27-اگست-2016
اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر بیت لحم کے الدھیشہ پناہ گزین کیمپ سے کل جمعہ کو ایک پورے فلسطینی خاندان کو حراست میں لیا۔ خواتین اور بچوں سمیت فلسطینی خاندان کو کئی گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھنے کے بعد رہا کیا گیا ہے۔
جمعرات-7-جولائی-2016
اسرائیلی پارلیمنٹ 'کنیسٹ' میں ایسا بل پیش کرنے کی تیاری کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں فلسطینی اسیران خصوصا حماس سے تعلق رکھنے والے قیدیوں پر دوران قید مزید پابندیاں لگائی جائیں گی۔
جمعرات-7-جولائی-2016
عیدالفطر کے پہلے روز قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے الخلیل کے قصبے دورا پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں 35 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
بدھ-6-جولائی-2016
اسرائیلی بلڈوزرز نے مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے شیخ جراح میں یہودی آبادی کی تعمیر کی خاطر زمین کو ہموار کرنے کا کام شروع کردیا ہے۔ شیخ جراح مین ایک سڑک اور ہائوسنگ اپارٹ٘منٹ کمپائونڈ بنانے کی تیاری کی جارہی ہے۔
بدھ-6-جولائی-2016
مقبوضہ شمال مغربی کنارے کی 'اریئیل' یہودی بستی کے بس سٹاپ پر اسرائیلی فوجیوں کی براہ راست فائرنگ سے ایک فلسطینی دوشیزہ شدید زخمی ہو گئی۔ گزشتہ روز ہونے والے اس واقعہ کی وجہ اسرائیلی فوجیوں کے بقول مضروب دوشیزہ کی جانب سے بس اسٹاپ پر یہودی آبادکاروں پر چاقو سے حملہ بیان کی گئی ہے۔
منگل-28-جون-2016
قبلہ اول میں موجود نمازیوں ، روزہ داروں اوراعتکاف بیٹھے فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی فوج کے بہیمانہ تشدد کی فلسطین بھرمیں مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘، اسلامی جہاد، فلسطینی محکمہ اوقاف، قبلہ اول کے امام وخطیب الشیخ عکرمہ صبری، فلسطینی سپریم علماء کونسل اور دیگر مذہبی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے قبلہ اول پرصہیونی یلغار کی مذمت کے بعد اسرائیلی پارلیمنٹ کے عرب ارکان کے اتحاد نے بھی قبلہ اول پر یہودی پولیس گردی کی شدید مذمت کی ہے۔