جمعه 15/نوامبر/2024

صہیونی قانون

فلسطینیوں کی القدس میں‌ ہر طرح کی پابندی کا نیا صہیونی قانون

اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں‌ کی ہر طرح کی سرگرمیوں پر پابندی کے لیے ایک نیا بل منظور کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

’اسرائیل بہ طور یہودی ریاست‘ کنیسٹ میں متنازع بل منظور

اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] نے ایک متنازع آئینی بل کی منظوری دی ہے جس کے تحت اسرائیل کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دیا گیا ہے۔

فلسطینیوں پر نئی قدغنوں کے لیے اسرائیلی کنیسٹ کی قانون سازی

ایک طرف اسرائیلی فوج اور پولیس نہتے فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کیے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] بھی فلسطینیوں کی شہری آزادیوں پر نت نئی قدغنیں عاید کرنے کی سازشیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

ناپسندیدہ ویب سائیٹس کی بندش کے لیے اسرائیل کی قانون سازی

اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] نے ایک نئے مسودہ قانون کی منظوری دی ہے جس میں انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں کوپابند بنایا گیا ہے کہ وہ ’دہشت گردی‘ کی پرچارک اور مجرمانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سرگرم ویب سائیٹ کو بلاک کردیں۔

فلسطینی مسجد میں اذان پر پابندی کا قانون شعائر اسلام پرحملہ قرار

اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] کی جانب سے گذشتہ روز فلسطینی مساجد میں اذان پر پابندی کے متنازع قانون کی منظوری پر فلسطین بھر میں شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

غزہ:تمام اسکولوں میں اذان سے تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز

اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطینی مساجد میں اذان پر پابندی کے خلاف بہ طور احتجاج فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں آج بدھ کے روز صبح اور شام کی تدریسی سرگرمیوں سے پہلے اذان دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تقریبات کے دوران اسرائیلی پرچم نہ لہرانے پر بھاری جرمانے کا قانون

اسرائیل کی حکمراں جماعت ’’لیکوڈ‘‘ اور اس کی اتحادی ’’یسرائیل بیتنا‘‘ نے پارلیمنٹ میں ایک نیا مسودہ قانون پیش کرنے کی تیاری شروع کی ہے جس میں تجویز دی گئی ہے کہ اسرائیلی وزراء، ارکان اسمبلی اور دیگر حکام ایسی کسی تقریب میں شرکت نہ کریں جس میں اسرائیلی پرچم نہ لہرایا گیا ہو۔

فلسطینی بچوں کو جیلوں میں ڈالنے کا نیا سفاکانہ صہیونی قانون منظور

صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے کے لیے آئے روز نئے سفاکانہ قوانین کی منظوری کے حربے اختیار کیے جا رہے ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] نے ایک نئے مسودہ قانون کی منظوری دی ہے، جس کی رو سے 14 سال کی عمر کے فلسطینی بچوں کو’دہشت گرد‘ قرار دے کر انہیں طویل المیعاد قید کی سزائیں دی جا سکیں گی۔