فلسطینیوں کی القدس میں ہر طرح کی پابندی کا نیا صہیونی قانون
پیر-17-جون-2019
اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی ہر طرح کی سرگرمیوں پر پابندی کے لیے ایک نیا بل منظور کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پیر-17-جون-2019
اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی ہر طرح کی سرگرمیوں پر پابندی کے لیے ایک نیا بل منظور کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعرات-3-مئی-2018
اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] نے ایک متنازع آئینی بل کی منظوری دی ہے جس کے تحت اسرائیل کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دیا گیا ہے۔
جمعہ-21-جولائی-2017
ایک طرف اسرائیلی فوج اور پولیس نہتے فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کیے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] بھی فلسطینیوں کی شہری آزادیوں پر نت نئی قدغنیں عاید کرنے کی سازشیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
جمعرات-20-جولائی-2017
اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] نے ایک نئے مسودہ قانون کی منظوری دی ہے جس میں انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں کوپابند بنایا گیا ہے کہ وہ ’دہشت گردی‘ کی پرچارک اور مجرمانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سرگرم ویب سائیٹ کو بلاک کردیں۔
جمعرات-9-مارچ-2017
اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] کی جانب سے گذشتہ روز فلسطینی مساجد میں اذان پر پابندی کے متنازع قانون کی منظوری پر فلسطین بھر میں شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
بدھ-23-نومبر-2016
اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطینی مساجد میں اذان پر پابندی کے خلاف بہ طور احتجاج فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں آج بدھ کے روز صبح اور شام کی تدریسی سرگرمیوں سے پہلے اذان دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جمعرات-25-اگست-2016
اسرائیل کی حکمراں جماعت ’’لیکوڈ‘‘ اور اس کی اتحادی ’’یسرائیل بیتنا‘‘ نے پارلیمنٹ میں ایک نیا مسودہ قانون پیش کرنے کی تیاری شروع کی ہے جس میں تجویز دی گئی ہے کہ اسرائیلی وزراء، ارکان اسمبلی اور دیگر حکام ایسی کسی تقریب میں شرکت نہ کریں جس میں اسرائیلی پرچم نہ لہرایا گیا ہو۔
جمعرات-4-اگست-2016
صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے کے لیے آئے روز نئے سفاکانہ قوانین کی منظوری کے حربے اختیار کیے جا رہے ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] نے ایک نئے مسودہ قانون کی منظوری دی ہے، جس کی رو سے 14 سال کی عمر کے فلسطینی بچوں کو’دہشت گرد‘ قرار دے کر انہیں طویل المیعاد قید کی سزائیں دی جا سکیں گی۔