جمعه 15/نوامبر/2024

صہیونی ریاست

صہیونی ریاست کی مالی معاونت کار20 عالمی تنظیمیں

فلسطین میں یہودی توسیع پسندی کی غیرانسانی اور غیرقانی سرگرمیوں صرف صہیونی ریاست اور یہودی آباد کار ہی شامل ہیں بلکہ اس جرم میں صہیونی ریاست کو کئی دوسرے عالمی اداروں اور تنظیموں کی معاونت بھی حاصل رہی ہے۔ اگرچہ بہت سی عالمی کمپنیاں اور بین الاقوامی ادارے در پردہ طور پر صہیونی ریاست کی حمایت اور مدد کرتے ہیں۔ ضال ہی میں یہ معلوم ہوا کہ ’کیرسیگل‘ نامی ایک عالمی تنظیم غرب اردن اور بیت المقدس میں غیرقانونی یہودی آباد کاری میں ملوث ہے۔ اس انکشاف کے بعد مرکزاطلاعات فلسطین نے ایک رپورٹ میں صہیونی ریاست کی مالی معاونت کرنے اور یہودی آباد کاری میں سپورٹ کرنے والی بیس بین الاقوامی تنظیموں کا پردہ چاک کیا ہے۔

افریقی ملکوں کے لیے اسرائیلی مصنوعات میں 70% فی اضافہ

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت افریقی ملکوں کی مارکیٹ پر اپنی اجارہ داری قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ سال 2016ء میں افریقی ملکوں کے لیے صہیونی فوجی مصنوعات میں 70 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

صہیونی ریاست کی آبی جارحیت، فلسطینی بوند بوند کو ترس گئے

فلسطینی قوم صہیونی دشمن کی ریاستی دہشت گردی اور معاشی پابندیوں کے بعد اب منظم آبی جارحیت کا سامنا کر رہے ہیں۔ پانی کے وسائل وذرائع پرصہیونی ریاست کے قبضے کےنتیجے میں فلسطینی عوام پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔

غرب اردن کو صہیونی ریاست میں شامل کرنے کے لیے اسرائیلی تیاریاں

فلسطینی ذرائع ابلاغ اور تنظیم آزادی فلسطین نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت نے غرب اردن کے شہروں کواسرائیل میں ضم کرنے کے لیے لابنگ شروع کردی ہے۔ اطلاعات کے مطابق غرب اردن پر قبضے کے 50 سال پورے ہونے کے موقع پر صہیونی حکومت ’سلورجوبلی‘ کے عنوان سے ایک اہم اجلاس منعقد کررہی ہے جس میں غرب اردن کو صہیونی ریاست میں باضابطہ طور پرشامل کرنے کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔

سروے:63% یہودیوں نے نیتنیاھو کو غزہ جنگ میں ناکامی کا ذمہ دار قرار دیا

اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹیلی ویژن چینل 1 پر لیے گئے رائے عامہ کے ایک جائزے میں 63 فی صد رائے دہندگان نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو غزہ کی پٹی میں سنہ 2014ء کی جنگ میں ناکامی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

اسرائیلی حکمراں اتحاد میں پھوٹ نوشتہ دیوار!

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی ریاست کے حکمراں اتحاد میں یہودی آباد کاری کے معاملے پر شدید اختلافات سامنے آئے ہیں جس کے بعد حکمران اتحاد میں پھوٹ پڑے کے خدشات مزید بڑھ گئے ہیں ۔

غرب اردن کو صہیونی ریاست میں ضم کرنے کی نئی اسرائیلی سازش

اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں غیرقانونی یہودی کالونیوں کے قیام کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکومت نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کو صہیونی ریاست کے زیرتسلط شہروں سے مربوط کرنے کی ایک نئی اسکیم پر کام شروع کیا ہے۔

صہیونی ریاست کی پیٹھ پر بائیکاٹ تحریک کا زور دار تازیانہ

سنہ 2016ء صہیونی ریاست کے لئے کئی حوالوں سے پریشان کن انتہائی نقصان دہ گذرا۔ دیگر حوالوں میں عالمی سطح پر اسرائیل کے معاشی، تعلیمی، سائنسی، طبی ،زرعی اور دیگر شعبوں میں بائیکاٹ تحریک بھی نمایاں ہے۔ بائیکاٹ تحریک نے صہیونی ریاست کی پیٹھ پر ایک ایسی کاری ضرب لگائی جس نے صہیونی ریاست کی معیشت کی چولیں ہلا دی ہیں۔

صہیونی ریاست کی افریقی ملکوں میں داخل اندازی بند کرانے کا مطالبہ

افریقا کے علماء پر مشتمل سپریم کونسل نے صہیونی ریاست کے افریقی ملکوں میں بڑھتے اثر رسوخ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مقامی حکومتوں سے اسرائیلی مداخلت بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

فلسطین کو کوڑے کا ڈھیر بنانے پر صہیونی ریاست کے خلاف مقدمہ

فلسطینی محکمہ ماحولیات نے کوڑے کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے نگران عالمی ادارے میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عالمی ادارہ فلسطینی علاقوں میں کوڑے کرکٹ کا ڈھیر لگانے کی صہیونی پالیسی پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔