پنج شنبه 01/می/2025

صدی کی ڈیل

مراکش کا اچانک ‘بحرین کانفرنس’ میں شرکت کا فیصلہ

مراکش کی حکومت نے سوموار کی شام اچانک اعلان کیا کہ وہ منگل کے روز خلیجی ریاست بحرین کی میزبانی میں منعقد ہونے والی اقتصادی کانفرنس میں شرکت کرے گا۔

فلسطین اور لبنان نے متفقہ طور پر منامہ کانفرنس مسترد کر دی

لبنان اور فلسطین کے ایکشن گروپس نے ایک امریکا کی دعوت پر آج منگل کو بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ہونے والی اقتصادی کانفرنس اور اس کے نتائج مسترد کر دیے ہیں۔

بحرین کانفرنس میں فلسطینیوں کی نمائندگی کرنے والے غداران وطن!

آج 25 جون کو خلیجی ریاست بحرین کے دارالحکومت منامہ میں امریکا کی دعوت پر اقتصادی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس کانفرنس کا مقصد فلسطینی قوم کے حقوق غصب کرنے ارض فلسطین پر صہیونی ریاست کا غاصبانہ قبضہ کرانے کی راہ ہموار کرنا ہے۔

‘بحرین کانفرنس فلسطینی حقوق کی سودے بازی کے لیے رشوت دینے کے مترادف’

امریکا کے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان تنازعات کے حل کے لیے تجویز کردہ نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل اور اسی ضمن میں بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ہونے والی اقتصادی کانفرنس کی فلسطین بھر میں مذمت جاری ہے۔

لبنان وفلسطین کے علماء کرام کا ‘صدی کی ڈیل’ کی مزاحمت کا مطالبہ

فلسطین اور لبنان کے 100 ممتاز علماء کرام نے امریکا کے نام نہاد امن منصوبے 'صدی کی ڈیل' کو فلسطینی قوم، عرب اقوام اور پوری مسلم امہ کے خلاف گہری سازش قرار دیتے ہوئے اس سازش کا ڈٹ کر ہر محاذ پر مقابلہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

منامہ کانفرنس کے فیصلے کاغذ کی پرچی کے سوا کچھ نہیں ہوں گے:حماس

اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' نے بحرین کے دارالحکومت منامہ میں کل 25 جون کو شروع ہونے والی بین الاقوامی اقتصادی کانفرنس کو ایک بار پھر مسترد کر دیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ منامہ کانفرنس میں ہونے والے فیصلے اور اعلانات کاغذی حیثیت کے سوا کچھ نہیں ہوں‌ گے۔ ان کی حیثیت کاغذ پر موجود سیاہی تک محدود ہوگی۔ ان پر عمل درآمد نہیں کرانے دیا جائے گا۔

اسلامک ایکشن فرنٹ نے بحرین کانفرنس میں اردن کی شرکت کے اعلان کی مذمت

اردن میں اخوان المسلمون کے سیاسی ونگ اسلامک ایکشن فرنٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں حکومت کے اس اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عمان بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ہونے والی متنازع اقتصادی کانفرنس میں شرکت کرے گا۔

ارض فلسطین برائے فروخت نہیں!

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ قضیہ فلسطین کو اقتصادی اور مالی منصوبوں کے ذریعے جس ساز کی آڑ میں دبانے کی کوشش کر رہی ہے میڈیا میں اسے 'صدی کی ڈیل' کا نام دیا جاتا ہے۔

لاطینی امریکا: فلسطینی اتحاد کا ‘صدی کی ڈیل’ کے خلاف کوششوں کا مطالبہ

لاطینی امریکا میں مقیم فلسطینی برادری نے امریکا کے 'صدی کی ڈیل' منصوبے کے خلاف قومی یکجہتی پر زور دیا ہے۔

سیاسی پروگرام کیلئے 50 ارب ڈالر کی امریکی تجویز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر اوران کے داماد جریڈ کوشنر نے انکشاف کیا ہےکہ 'صدی کی ڈیل' منصوبے کا پہلا مرحلہ رواں ہفتے بحرین میں ہونے والی اقتصادی کانفرنس ہے جس کے ذریعے فلسطینی اراضی کی خراب معیشت کو سنبھالا دینے کے ساتھ ساتھ تین پڑوسی عرب ملکوں کے لیے مجموعی طور پر50 ارب ڈالرکی رقم کی تجویز پیش کی جائے گی۔