
روسی وزیر خارجہ نے شیریں کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا
جمعرات-19-مئی-2022
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے فلسطینی صحافی شیریں ابو عاقلہ کے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعرات-19-مئی-2022
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے فلسطینی صحافی شیریں ابو عاقلہ کے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
منگل-17-مئی-2022
عبرانی میڈیا ذرائع نے فلسطینیوں کی جارحانہ کارروائیوں کے بارے میں اسرائیلی خدشات کا انکشاف کیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کی گولی سے فلسطینی صحافی شیرین ابو عقیلہ کی شہادت کے بدلے میں فلسطینی بڑے پیمانے پر جوابی حملے کرسکتے ہیں۔
منگل-17-مئی-2022
اسرائیل کے سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ صہیونی فوج نے جمعہ کے روز ایک فلسطینی شہری کو غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے حراست میں لیا۔ گرفتار فلسطینی کی شناخت محمود الدبعی کے نام سے کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج ابوعاقلہ کے قتل میں الدبعی سے تفتیش کررہی ہے کیونکہ صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ الدبعی جس کا تعلق اسلامی جہاد سے ہے نے واقعے کے وقت اسرائیلی فوجیوں پر اندھا دھند گولیاں چلائی تھیں۔
منگل-17-مئی-2022
مقبوضہ بیت المقدس میں فرانسیسی اسپتال (مار یوسف) کی انتظامیہ نے آج پیر کو تصدیق کی ہے کہ وہ گذشتہ جمعہ کو صحافی شیرین ابو عاقلہ کے جنازے پر حملہ کرنے پراسرائیلی پولیس کے خلاف مقدمہ دائر کرنے پر غور کر رہی ہے۔
اتوار-15-مئی-2022
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے صدر یحییٰ السنوار نے الجزیرہ ٹی وی چینل کے دفتر کا دورہ کیا۔ انہوں نے قطری ٹی وی کی انتظامیہ سے بات چیت کی اور اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید کی گئی صحافیہ شیرین ابو عاقلہ کےواقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔
ہفتہ-14-مئی-2022
اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے میں شہید ہونے والی فلسطینی صحافی شیرین ابو عاقلہ کو کل جمعہ کی شام بیت المقدس میں صہیون قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
جمعہ-13-مئی-2022
اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونےوالی فلسطینی خاتون صحافی شیرین ابو عاقلہ کی جمعرات کے روز رام اللہ میں کنسلٹنٹ اسپتال میں آخری رسومات کی ادائی کے بعد میت کو بیت المقدس منتقل کردیا گیا ہے جہاں آج جمعہ کو اس کی تدفین کی جائے گی۔
جمعہ-13-مئی-2022
عبرانی اخبارات کا خیال ہے کہ اسرائیلی میڈیا اور اس کے اسرائیلی قابض فوجیوں کے قتل کے حوالے سے صحافی شیرین ابو عاقلہ کو ایک مخمصے کا سامنا ہے۔ اسرائیلی میڈیا فلسطینی بیانیے کے سامنے بے بس اور لاچار دکھائی دیتا ہے کیونکہ اس وقت عالمی رائے عامہ میں بھی ابو عاقلہ کو مظلومیت کی علامت اور اسرائیل کو ایک ظالم کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں اسرائیلی میڈیا کا صہیونی ریاست کے بیانیے کا دفاع کرنا مشکل ہوگیا ہے۔
جمعہ-13-مئی-2022
عرب فوٹوگرافرز یونین کی فلسطینی شاخ نے قابض اسرائیلی قابض فوج کے ہاتھوں القدس کی معروف صحافی شیرین ابو عاقلہ کے قتل اور صحافی علی السمودی کے زخمی ہونے کی مذمت کی ہے۔
جمعرات-12-مئی-2022
فلسطینی صدرمحمود عباس نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام مقبوضہ مغربی کنارے میں جھڑپوں کے دوران میں الجزیرہ کی تجربہ کار صحافیہ شیرین ابوعاقلہ کے قتل کے "مکمل ذمہ دار" ہیں۔ انھوں نے اس واقعہ کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔