چهارشنبه 30/آوریل/2025

شیرین ابو عاقلہ

روسی وزیر خارجہ نے شیریں کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے فلسطینی صحافی شیریں ابو عاقلہ کے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

"ابوعاقلہ” کے قتل کے ردعمل میں اسرائیل کو مزاحمتی کارروائیوں کا خوف

عبرانی میڈیا ذرائع نے فلسطینیوں کی جارحانہ کارروائیوں کے بارے میں اسرائیلی خدشات کا انکشاف کیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کی گولی سے فلسطینی صحافی شیرین ابو عقیلہ کی شہادت کے بدلے میں فلسطینی بڑے پیمانے پر جوابی حملے کرسکتے ہیں۔

اسرائیلی فوج کی ابوعاقلہ کے قتل میں فلسطینی سے تفتیش

اسرائیل کے سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ صہیونی فوج نے جمعہ کے روز ایک فلسطینی شہری کو غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے حراست میں لیا۔ گرفتار فلسطینی کی شناخت محمود الدبعی کے نام سے کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج ابوعاقلہ کے قتل میں الدبعی سے تفتیش کررہی ہے کیونکہ صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ الدبعی جس کا تعلق اسلامی جہاد سے ہے نے واقعے کے وقت اسرائیلی فوجیوں پر اندھا دھند گولیاں چلائی تھیں۔

بیت المقدس میں فرانسیسی اسپتال کا "اسرائیل” پر مقدمہ دائر کرنے پرغور

مقبوضہ بیت المقدس میں فرانسیسی اسپتال (مار یوسف) کی انتظامیہ نے آج پیر کو تصدیق کی ہے کہ وہ گذشتہ جمعہ کو صحافی شیرین ابو عاقلہ کے جنازے پر حملہ کرنے پراسرائیلی پولیس کے خلاف مقدمہ دائر کرنے پر غور کر رہی ہے۔

السنوار کا غزہ میں الجزیرہ کے دفتر کا دورہ، ابو عاقلہ کی موت پر تعزیت

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے صدر یحییٰ السنوار نے الجزیرہ ٹی وی چینل کے دفتر کا دورہ کیا۔ انہوں نے قطری ٹی وی کی انتظامیہ سے بات چیت کی اور اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید کی گئی صحافیہ شیرین ابو عاقلہ کےواقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔

فلسطینی صحافی شیرین ابو عاقلہ سپرد خاک، جنازے میں عوام کاجم غفیر

اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے میں شہید ہونے والی فلسطینی صحافی شیرین ابو عاقلہ کو کل جمعہ کی شام بیت المقدس میں صہیون قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

شہید ابوعاقلہ کی آخری رسومات کی ادائی، میت بیت المقدس منتقل

اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونےوالی فلسطینی خاتون صحافی شیرین ابو عاقلہ کی جمعرات کے روز رام اللہ میں کنسلٹنٹ اسپتال میں آخری رسومات کی ادائی کے بعد میت کو بیت المقدس منتقل کردیا گیا ہے جہاں آج جمعہ کو اس کی تدفین کی جائے گی۔

اسرائیلی میڈیا کا فلسطینی بیانیے کے سامنے اپنی بے بسی کا اعتراف

عبرانی اخبارات کا خیال ہے کہ اسرائیلی میڈیا اور اس کے اسرائیلی قابض فوجیوں کے قتل کے حوالے سے صحافی شیرین ابو عاقلہ کو ایک مخمصے کا سامنا ہے۔ اسرائیلی میڈیا فلسطینی بیانیے کے سامنے بے بس اور لاچار دکھائی دیتا ہے کیونکہ اس وقت عالمی رائے عامہ میں بھی ابو عاقلہ کو مظلومیت کی علامت اور اسرائیل کو ایک ظالم کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں اسرائیلی میڈیا کا صہیونی ریاست کے بیانیے کا دفاع کرنا مشکل ہوگیا ہے۔

"عرب اور فلسطینی فوٹوگرافروں کی ابو عاقلہ کے قتل کی شدید مذمت

عرب فوٹوگرافرز یونین کی فلسطینی شاخ نے قابض اسرائیلی قابض فوج کے ہاتھوں القدس کی معروف صحافی شیرین ابو عاقلہ کے قتل اور صحافی علی السمودی کے زخمی ہونے کی مذمت کی ہے۔

اسرائیلی حکام شیرین ابو عاقلہ کی موت کے مکمل ذمہ دار ہیں: محمود عباس

فلسطینی صدرمحمود عباس نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام مقبوضہ مغربی کنارے میں جھڑپوں کے دوران میں الجزیرہ کی تجربہ کار صحافیہ شیرین ابوعاقلہ کے قتل کے "مکمل ذمہ دار" ہیں۔ انھوں نے اس واقعہ کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔