
اسرائیلی فوج کی شام کی حدود کے اندر وحشیانہ گولہ باری
جمعہ-20-اکتوبر-2017
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعرات کو وادی گولان کے اسرائیل کے زیرتسلط علاقے میں گولہ گرنے کے بعد شام میں صدر بشارالاسد کے زیرانتظام علاقوں پر بمباری کی گئی ہے۔
جمعہ-20-اکتوبر-2017
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعرات کو وادی گولان کے اسرائیل کے زیرتسلط علاقے میں گولہ گرنے کے بعد شام میں صدر بشارالاسد کے زیرانتظام علاقوں پر بمباری کی گئی ہے۔
منگل-17-اکتوبر-2017
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے شامی دارالحکومت دمشق کے مشرق میں واقع ایک علاقے میں شامی فضائی دفاعی نظام کی بیٹریز کو نشانہ بنایا۔ یہ کارروائی پیر کی صبح لبنانی فضائی حدود میں ایک اسرائیلی طیارے پر زمین سے فضا میں مار کرنے والا ایک میزائل داغے جانے کے بعد عمل میں آئی۔
منگل-10-اکتوبر-2017
انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق شام میں جاری خانہ جنگی کے نتیجے میں وہاں پر مقیم فلسطینی پناہ گزینوں کی شہادتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ستمبر میں تشدد کی مختلف کارروائیوں میں مزید 24 فلسطینی پناہ گزین جام شہادت نوش کرگئے۔ یاد رہے کہ ستمبر 2016ء کے دوران 43 فلسطینی پناہ گزین شہید ہوئے تھے۔
جمعرات-5-اکتوبر-2017
امریکی اخبار ’فارن پالیسی‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیل شام کے محاذ جنگ کے حوالے سے امریکا اور روس کے کردار مایوس ہے۔ تل ابیب کا کہنا ہے کہ امریکا اور روس شام سے اسرائیل کو درپیش خطرات نظرانداز کررہے ہیں۔
جمعہ-8-ستمبر-2017
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے شام میں جمعرات کے روز اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں کی بمباری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اتوار-20-اگست-2017
امریکا نے شام میں اپنی فوج مستقل بنیادوں پر رکھنے کی خبروں کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ داعش کی شکست و ریخت کے بعد امریکا شام سے اپنی فوجیں واپس بلا لے گا۔
بدھ-19-جولائی-2017
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے بتایا ہے کہ روس اور امریکا شام میں سیف زونز کے قیام کے حوالے سے اسرائیل کے مفادات کو زیرغور رکھنے کے خواہاں ہیں۔
پیر-3-جولائی-2017
شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والی ایک تنظیم نے رواں سال کے دوران خانہ جنگی کے نتیجے میں ہلاکتوں کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔
پیر-5-جون-2017
شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’فلسطین ۔ شام ایکشن گروپ‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شام میں گذشتہ چھ سال سے جاری خانہ جنگی کے دوران وہاں پر مقیم 3 ہزار 506 فلسطینی پناہ گزین بھی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔
جمعرات-1-جون-2017
شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’فلسطین ۔ شام ایکشن گروپ‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شام میں گذشتہ چھ سال سے جاری خانہ جنگی کے دوران وہاں پر مقیم 3 ہزار 502 فلسطینی پناہ گزین بھی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔