چهارشنبه 30/آوریل/2025

سیاسی گرفتاریاں

فلسطینی اتھارٹی کا سیاسی قیدیوں کے حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ جاری

عید الفطر سے قبل فلسطینی اتھارٹی سیاسی قیدیوں کی رہائی کے مطالبات کو نظرانداز کرتے ہوئے ان کے حقوق کی خلاف ورزیوں اور سیاسی گرفتاریوں کو جاری رکھے ہوئے ہے جو کارکنوں، رہائی پانے والے قیدیوں اور یونیورسٹی کے طلباء کو ان کی سیاسی رائے اور رجحانات کی بنیاد پر متاثر کرتے ہیں۔

پُرامن احتجاج کی پاداش میں 13 شہری فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں قید

فلسطینی "لائرز فار جسٹس" گروپ کے ڈائریکٹر ایڈووکیٹ مہند کراجہ نے کہا ہے کہ نابلس شہر میں فلسطینی اتھارٹی کے حکام نے پرامن احتجاجی جلوس میں حصہ لینے کی پاداش میں 13 شہریوں کو حراست میں لے رکھا ہے۔

نابلس میں سیاسی گرفتاریوں کے خلاف ریلی پر عباس ملیشیا کا تشدد

کل منگل کی شام فلسطینی اتھارٹی کی وفادار سکیورٹی فورسز نے نابلس میں سیاسی گرفتاریوں کی مذمت کے لیےنکالے گئے جلوس پر تشدد کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ اس ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور انہیں منتشر کرنے کے لیے عباس ملیشیا کی طرف سے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا۔

فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں 50 شہری سیاسی بنیادوں پر قید

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی سروسز نے مغربی کنارے میں سیاسی خلاف ورزیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ عباس ملیشیا کے ہاتھوں گرفتار 50 شہریوں حراست میں رکھا گیا ہے جن میں طلباء، سماجی کارکنان اور اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے سابق اسیران بھی شامل ہیں۔ جب کہ بیرزیت یونیورسٹی کے طلباء یونیورسٹی کی دیواروں کے اندر اپنا دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہ دھرنا مسلسل 20 ویں روز میں جاری ہے۔

2022 میں مغربی کنارے میں 500 سے زائد سیاسی گرفتاریاں

فلسطینی "لائرز فار جسٹس" انسانی حقوق کے گروپ کا کہنا ہے کہ اس نے اس سال کے آغاز سے اب تک گرفتاری اور سمن کے 500 سے زائد کیسوں کا ریکارڈ تیار کیا ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں 26 فلسطینی سیاسی بنیادوں پر بدستور قید

فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سکیورٹی ادارے سیاسی گرفتاریوں کی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ فلسطینی سیاسی قوتوں کی طرف سے متفقہ طور پراس قسم کی حراست کی مذمت اور اسے جرم قرار دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

’سیاسی گرفتاریاں ، شہری آزادیاں کچلنا انسانیت کے خلاف جرم‘

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سینیر رہ نما فازع صوافطہ نے فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت پولیس کے ہاتھوں فلسطینیوں کی گرفتاریوں پر کڑی تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں اور شہریوں کی آزادیوں کو دبانا بین الاقوامی، علاقائی اور مقامی قوانین اور انسانیت کے خلاف جرم ہے۔

سیاسی گرفتاریاں، فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کی خدمت گار بن گئی:حماس

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی سروسز کی جانب سے سیاسی گرفتاریوں میں اضافہ مغربی کنارے میں ہمارے لوگوں کے خلاف ایک حقیقی جرم ہے جو صرف اسرائیلی دشمن اور اس کی پالیسیوں کی خدمت کرنا ہے۔

عباس ملیشیا کا فلسطینی سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری

فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی اداروں[ عباس ملیشیا] کی جانب سے نہتے فلسطینی سیاسی کارکنوں اور سابق اسیران کی گرفتاریوں کی پالیسی پر عمل درآمد جاری ہے۔

پابند سلاسل فلسطینی دو شیزہ کے ساتھ سوشل میڈیا پر اظہار یکجہتی

فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں ایک نام نہاد الزام کے تحت پابند سلاسل دو شیزہ 23 سالہ آلاء فہمی بشیر کےساتھ سوشل میڈیا پرمکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔