پنج شنبه 01/می/2025

سکیورٹی کا تعاون

’اسرائیل کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی کا عسکری تعاون جنگی جرم ہے‘

برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم انسانی حقوق کے ایک گروپ نے فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی اداروں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جاری سیکیورٹی تعاون کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے جنگی جرم قرار دیا ہے۔

فلسطینی چھاپہ خانے اسرائیلی جارحیت کا شکار!

صہیونی ریاست کے نہتے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کو بے نقاب کرنے میں فلسطین کے چھاپہ خانوں[پرنٹنگ پریس] کا کلیدی کردار ہے۔ فلسطینی مذہبی اور سیاسی جماعتیں، انسانی حقوق اور سماجی بہبود کی انجمنیں اپنے لٹریچر انہی چھاپہ خانوں سے چھپواتے ہیں۔ اخبارات، جرائد اور دیگر لٹریچر بھی انہی پرنٹنگ پریس خانوں کی مرہون منت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ چھاپہ خانے صہیونی ریاست کی منظم جارحیت کا سامنا کررہے ہیں۔ صہیونی ریاست ان چھاپہ خانوں کو فلسطینی مزاحمت کاروں کا دست وبازو قرار دے کر ان پر’دہشت گردی میں معاونت‘ کا الزام عاید کرتے ہوئے انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے۔ مگر بات صرف صہیونی ریاست کی جارحیت اور قابض فوج کے حملوں تک محدود نہیں۔ مقبوضہ مغربی کنارے کی عارضی حکمران رام اللہ تھارٹی بھی اس جرم میں صہیونی دشمن کے شانہ بہ شانہ چل رہی ہے۔