شنبه 16/نوامبر/2024

سامی ابو دیاک

اسرائیلی جیل میں شہید فلسطینی اردن میں سپرد خاک

اسرائیلی جیل میں کینسر کی موذی بیماری اور اسرائیلی حکام کی جانب علاج میں غفلت برتنے کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینی نژاد اردنی سامی ابو دیاک کو عمان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

فلسطینی نژاد اردنی شہید کا جسد خاکی عمان میں اس کے ورثاء کے حوالے

اسرائیلی حکام نے چند روز قبل جیل میں کینسر کے باعث جام شہادت نوش کرنے والے فلسطینی نژاد اردنی شہری سامی ابو دیاک کا جسد خاکی عمان میں موجود اس کے ورثاء کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

سامی ابو دیاک شہید جس کی آخری خواہش بھی پوری نہ ہوسکی!

'میری زندگی کے لمحات پورے ہونے کو ہیں۔ میری حیات مستعار کے لیل ونہار پورے ہوچکے ہیں۔ میں اس وقت بہ ظاہر ایک اسپتال میں ہوں مگرمیرے ہاتھوں میں ہتھکڑی اور پائوں میں بیڑیاں ہیں۔ جیلروں کی پوری کوشش اور خواہش کہ قیدی ان کے سامنے زندگی کی بازی ہار دیں۔ وہ ہماری تکالیف اور مصائب پرلذت اور لطف حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ میں ہر زندہ ضمیر انسان سے مخاطب ہوں۔ میں اپنی زندگی کے آخری لمحات میں جی رہا ہوں۔ میری خواہش اورآخری تمنا ہے کہ میں اپنی ماں کی گود میں جان جان آفریں کے سپرد کروں۔ میری موت کے وقت میرے اہل خانہ، عزیز اقارب اور دوست احباب میرے پاس ہوں اور میں اپنے پیاروں کی موجودگی میں اپنی جان دوں'۔

‘پہلے میں ایک اسیر کی ماں تھی اور آج سے شہید کی ماں کہلائوں گی’

اسرائیلی قید میں صہیونی ریاست کی مجرمانہ غفلت کے باعث کینسر میں مبتلا فلسطینی کی شہادت کے بعد اس کی ماں نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں ایک شہید کی ماں کہلائوں گی۔

اردن کا اسرائیل سے شہید ابو دیاک کا جسد خاکی حوالے کرنے کا مطالبہ

اردنی حکام نے اسرائیلی حکومت سےجیل میں دوران حراست مجرمانہ غفلت کے باعث فوت ہونے والے فلسطینی قیدی سامی ابودیاک کا جسد خاکی اس کے ورثاء کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوا نہ علاج، کینسر سے تڑپتا فلسطینی اسرائیلی زندان میں دم توڑ گیا

صہیونی ریاست کے زندانوں میں ایک اور فلسطینی صہیونی جلادوں کے غیر انسانی برتائو کی بھینٹ چڑھ کر اپنی جان سے گذر گیا۔ 36 سلاہ فلسطینی اسیر سامی ابو دیاک کئی سال سے کینسر کے موذی مرض کا شکار ہونے کے ساتھ علاج اور طبی سہولیات سے مکمل طور پرمحروم تھا۔ صہیونی حکام نے اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے اسے چند روز قبل الرملہ نامی جیل اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں اسے کسی قسم کی طبی مدد فراہم کی گئی اور وہ اسپتال میں بستر مرگ پر ایڑیاں رگڑ رگڑ کرچل بسا۔

کینسر کا شکار فلسطینی اسیر دوبارہ اسرائیلی اسپتال منتقل

فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ کینسر کے موذی مرض کا شکار فلسطینی سامی ابو دیاک کو حالت خراب ہونے کے بعد ' اساو ھروفیہ' اسپتال سے الرملہ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سامی ابو دیاک کی حالت انتہائی خطرے میں بتائی جاتی ہے۔

‘میں اپنی ماں کی گود میں جان قربان کرنا چاہتا ہوں’

اسرائیلی جیل میں قید ایک بیمار فلسطینی سامی ابو دیاک نے کہا ہے کہ میں بیمار ہوں اور زندگی کے آخری اوقات اپنی ماں کی گود میں بتانا چاہتا ہوں۔

کیا فلسطینی اسیر سامی ابو دیاک اسرائیلی جیلروں کا اگلا شکار ہوگا؟

فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جیل میں بیماری کی حالت میں قید 37 سالہ سامی عاھد ابو دیاک کی حالت تشویشناک ہے اور وہ آئندہ کسی بھی وقت جان کی بازی ہارسکتا ہے۔