جمعه 15/نوامبر/2024

ریاست کمپٹرولر

جنگ کی جلدی نہیں، حماس کے راکٹوں کا حکمت سے جواب دیں گے:لائبرمین

اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے کہا ہے کہ صہیونی فوج غزہ کی پٹی سے داغے جانے والے راکٹوں کاجواب حکمت اور دانش مندی سے دے رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی پر جنگ مسلط کرنے کی کوئی جلدی نہیں تاہم حماس اور دوسرے فلسطینی گروپوں کی طرف سے راکٹ حملوں کا موثر اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔

غزہ جنگ بارے رپورٹ شائع کرنے سے قبل اسرائیل بھرمیں ہائی الرٹ

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر سنہ 2014ء کو مسلط کی گئی جنگ کے بارے میں اسرائیلی اسٹیٹ کنٹرولر کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ منظرعام پر لانے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ دوسری جانب رپورٹ کے مندرجات کے افشاء سے قبل اسرائیل کے سیاسی اور سیکیورٹی حلقوں ہائی الرٹ کیا گیا ہے۔

اسرائیلی اسٹیٹ کنٹرولر کا غزہ جنگ میں فوجی ہلاکتوں کی تحقیقات کا اعلان

اسرائیل کے اسٹیٹ کنٹرول یوسف شابیرا نے کہا ہے کہ وہ سنہ 2014ء کو غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگ کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملوں میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تحقیقات کے لیے ایک کمیشن تشکیل دینے کی تیاری کررہے ہیں۔

صہیونی صیاد اپنے ہی دام میں پھنس گیا!

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر جولائی اور اگست 2014ء کومسلط کردہ جنگ کے حوالے سے اسرائیل کے ’اسٹیٹ کنٹرولر‘ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ نے صہیونی ریاست کے سیاسی، حکومتی، فوجی اور انٹیلی جنس حلقوں میں ایک نیا بھونچال پیدا کردیا ہے۔ اس رپورٹ میں غزہ جنگ سے متعلق اسرائیل کے جاری کردہ گمراہ کن پروپیگنڈے کے ان تمام جھوٹے اور من گھڑت دعوؤں کی قلعی کھول دی گئی ہے جو اب تک حکومت، فوج اور انٹیلی جنشیا کی جانب سے بیان کیے جاتے رہے ہیں۔ اسٹیٹ کنٹرول کی رپورٹ میں واضح طورپر کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر سنہ دو ہزار چودہ کی جنگ میں اسرائیل کو شرمناک ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔ جنگ میں ہونے والے غیرمعمولی جانی اور مالی نقصان کے بارے میں حقائق سے قوم کو آگاہ کرنے کے بجائے قوم سے حقائق پوشیدہ رکھے گئے۔ اس رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ سنہ 2014ء کی 51 روزہ جنگ میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور وزیر دفاع موشے یعلون پرالزام عاید کیا گیا ہے کہ انہوں نے اس جنگ کے حقائق قوم سے خفیہ رکھے ہیں۔ حتیٰ کہ انہوں نے جنگ کے حقائق کے بارے میں پارلیمنٹ اور کابینہ کو بھی مطلع نہیں کیا ہے۔