اسرائیل کا ریاستی جبر، فلسطینی خاندان اپنا مکان خود مسمار کرنے پرمجبور
بدھ-26-جولائی-2023
منگل کے روز اسرائیلی قابض حکام نے مقبوضہ بیت المقدس میں بیت حنینا میں الاشقریہ محلے میں محمد سمیر السعو نامی شہری کو زبردستی مکان مسمار کرنے پرمجبور کردیا۔
بدھ-26-جولائی-2023
منگل کے روز اسرائیلی قابض حکام نے مقبوضہ بیت المقدس میں بیت حنینا میں الاشقریہ محلے میں محمد سمیر السعو نامی شہری کو زبردستی مکان مسمار کرنے پرمجبور کردیا۔
ہفتہ-3-جون-2023
مقبوضہ بیت المقدس میں نام نہاد اسرائیلی قابض انتظامیہ نے مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب میں ام طوبا قصبے میں ایک شہری کو اپنا مکان مسمار کرنے پر مجبور کردیا۔
پیر-23-جنوری-2023
اسرائیلی قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں مقامی شہری فدی ردائدہ سے زبردستی راس العامود کے مقام اس کا مکان اس کے ہاتھوں مسمار کردیا۔
جمعہ-20-جنوری-2023
کل جمعرات کو اسرائیلی قابض حکام نے مسجد اقصیٰ کےمراکشی دروازے کے قریب ایک شہری کو اس کے گھر کا کچھ حصہ مسمار کرنے پر مجبور کر دیا۔ اسرائیلی غاصب ریاست کی فلسطینیوں کے خلاف منظم ریاستی جبر کی یہ تازہ مثال ہے۔
پیر-12-دسمبر-2022
صیہونی قابض حکام نے مقبوضہ فلسطین کے علاقے الطیبہ شہر سے ایک فلسطینی شہری کو جبراً اپنا گھر مسمار کرنے پرمجبور کیا۔ فلسطینی شہری نے بھاری جرمانے سے بچنے کے لیے خود ہی مکان مسمار کردیا۔
منگل-6-دسمبر-2022
صیہونی قابض حکام نے مقبوضہ فلسطینی علاقے جزیرہ نما النقب کے شہر راہط سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی شہری کو اس کا گھر اپنے ہاتھوں سے مسمار کرنے پر مجبور کردیا۔ فلسطین میں اسرائیلی ریاست کے جبر کی یہ تازہ ترین مثال ہے۔
جمعہ-14-اکتوبر-2022
جمعرات کو اسرائیلی قابض فوج نے ابراہیم حامد کو مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب مشرق میں واقع صور باھر میں ان کا مکان مسمار کرنے پر مجبور کیا۔فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جبر کی یہ تازہ ترین مثال ہے۔
منگل-28-جون-2022
غاصب اسرائیلی ریاست فلسطینیوں کی ہر جگہ خوشیوں کے قتل عام پیش پیش رہتی ہے
بدھ-3-جون-2020
قابض صہیونی بلدیہ نے اسرائیلی ریاستی جبر کی ظالمانہ پالیسی پرعمل کرتے ہوئےمقبوضہ بیت المقدس میں جبل المکبر کے مقام پر ایک فلسطینی ماجد جعابیص سے اس کا مکان زبردستی مسمار کرا دیا۔
جمعہ-8-مارچ-2019
صہیونی ریاست فلسطینیوں کی نسل کشی کے ساتھ ساتھ مستقبل کو تباہ کرنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے دیگر جرائم کی ایک تازہ مثال ایک فلسطینی بچہ 14 سالہ محمود عثمان ہے جس کی زندگی اور مستقبل دونوں برباد کردیے۔