چهارشنبه 30/آوریل/2025

رفح گزرگاہ

اقوام متحدہ کا مصر سے رفح گذرگاہ مستقل طور پر کھولنے کا مطالبہ

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق ادارے "اوچا" نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں مصری حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ رفح فوری طورپر کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے فلسطینی قوم کو ریلیف مہیا کرے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مصری حکومت کی طرف سے گذرگاہ بند کیے جانے کے باعث 30 ہزار فلسطینی سنگین مشکلات سے دوچار ہیں اور انہیں بیرون ملک سفر کرنے میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مصر نے رفح کراسنگ کھولنے کا مطالبہ مسترد کردیا

مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کی جانب سے رفح گزرگاہ کو مستقل طور پر کھولنے کے مطالبے کو مسترد کردیا ہے۔

مصر نے رفح کراسنگ کو ایک بار پھر بند کردیا

مصری حکام نے بدھ کی شام کو رفح کراسنگ کو ایک بار پھر غیر معینہ مدت کے لئے بند کردیا ہے۔ مصری حکام نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ کراسنگ کو دو روز کے لئے کھولا جائے گا۔

مسلسل 85 دن کی بندش کے بعد مصر کا رفح گذرگاہ دو دن کھولنے کا اعلان

مصری حکومت نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ رفح مسلسل 85 دن تک بند رکھنے کے بعد کل بدھ اور پرسوں جمعرات کے ایام میں دو طرفہ آمد ورفت کے لیے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

مصر کی فلسطین دشمنی، رفح گذرگاہ 16 ماہ میں 27 دن کھولی گئی

فلسطینی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مصر کی موجود فوجی سرکار کی جانب سے اہل غزہ کے ساتھ انتقامی پالیسیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کا اندازہ امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ مصری حکومت نے غزہ کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ ’’رفح‘‘ 16 ماہ میں صرف 27 دن تک کھولی گئی اور باقی تمام عرصہ یہ گذرگاہ مسلسل بند رکھی گئی ہے۔